وزارت خزانہ کے مطابق اس سال مہنگائی کی شرح 25 سے 27 فیصد رہنے کا خدشہ ہے، سیلاب سے ملکی معیشت کو 2 ہزار ارب روپے سے زائد کا دھچکا لگا ہے۔
سیلاب ہی کی وجہ سے معاشی شرح نمو کا 3 اعشاریہ 5 فیصد کا ہدف حاصل نہیں ہو سکے گا۔ شرح نمو کا ہدف کم کرکے 2 اعشاریہ 3 فیصد کردیا گیا۔
اہم فصلوں کا ہدف 3 اعشاریہ 9 فیصد سے کم ہو کر صفر اعشاریہ 7 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق ادائیگیوں کے توازن اور قرضوں کے بوجھ تلے دبی ملکی معیشت سیلاب سے مزید تباہ ہوگئی۔ جسے سنبھالنے کیلئے دوست ملکوں سے تعاون چاہیے۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے قرضے کی منظوری کے باجود پاکستان کی مشکلات کم نہیں ہوئیں۔
Comments are closed.