جمعہ 10؍شعبان المعظم 1444ھ3؍مارچ 2023ء

مہنگائی نے مار ڈالا، اچھے اچھوں کا گزارہ دشوار

مہنگائی نے مار ڈالا، غریب تو غریب، اچھے اچھوں کا گزارہ دشوار ہو گیا، آمدنی وہی اٹھنی، خرچہ روپیہ ہو گیا، بچت کا صرف نام رہ گیا۔

عوام پوچھتے ہیں کہ کیا پکائیں؟ کیا کھائیں؟ کہاں خرچ کریں؟ کیا بچائیں؟ بجلی اور گیس کے بل بھریں یا اسکول و کالج کی بھاری فیسیں؟

پیٹرول کی ٹنکی فل ہونے سے پہلے جیب خالی ہو جاتی ہے، بنیادی اشیاء کی قیمتوں کو بھی دن دگنی رات چوگنی گرانی نے اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔

چکن اور مٹن کے تو کیا کہنے، اس مہنگائی نے پیٹ بھر کر سبزی اور دال کے قابل نہ چھوڑا۔

5 دہائیوں کی ریکارڈ مہنگائی نے دن میں تارے دکھا دیے۔

ادھر یوٹیلیٹی اسٹورز پر گھی کے بعد دودھ اور چائے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

ایک لیٹر دودھ 30 روپے تک مہنگا کر دیا گیا، 900 گرام چائے کی قیمت 250 روپے تک مہنگی ہو گئی۔

یوٹیلیٹی اسٹورز پر جوسز اور کریم کے دام بھی بڑھا دیے گئے، نئی قیمتوں کا فوری اطلاق بھی کر دیا گیا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.