اتوار 12؍شعبان المعظم 1444ھ5؍مارچ 2023ء

مہنگائی نے خرچے تنخواہ سے ’ڈبل‘ کر دیے

مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافے نے متوسط اور غریب طبقے کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، سفید پوش طبقہ بھی قرض مانگ مانگ کر مہینہ گزارنے لگا۔

مارکیٹ سے آٹا شارٹ کر دیا گیا، جہاں مل رہا ہے وہاں آٹے کی من مانی قیمتیں لی جا رہی ہیں۔

بیسن 275 روپے کلو، اچھے والے سفید چنے کا ریٹ 500 روپے، ماش کی دال 460، دال مسور 240، ملکہ مسور 260 اور روزانہ استعمال کا چاول بھی ساڑھے 3 سو سے تجاوز کر گیا۔

تیل، گھی، مرغی، مچھلی اور گوشت کا ریٹ تو گھنٹوں کے حساب سے بدل رہا ہے۔

اسلام آباد میں رواں ہفتے آٹا، گھی، چینی، تازہ دودھ، گوشت کی قیمت میں اضافہ ہوا، آٹے کے 15 کلو تھیلے کی قیمت 1800 روپے ہو گئی۔

دارالحکومت کے بازار میں پیاز 165 روپے، لہسن 385 روپے کلو، ادرک 649 روپے، بینگن 114 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے۔

اسلام آباد میں بیف 950، بکرے کا گوشت 1700روپے، زندہ مرغی 435 روپے اور مرغی کا گوشت 692 روپے فی کلو میں بک رہا ہے۔

پشاور میں فی کلو زندہ مرغی کی قیمت میں 10 روپے کی کمی کر دی گئی۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق پشاور میں فی کلو زندہ مرغی کی قیمت 445 سے کم ہو کر 435 ہو گئی۔

دوسری جانب کوئٹہ میں انڈوں کی فی درجن قیمت میں 40 روپے کی ریکارڈ کمی ہوئی ہے۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق کوئٹہ میں انڈوں کی فی درجن قیمت 280 روپے سے کم ہو کر 240 روپے پر آ گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے انڈوں کی فی درجن قیمت میں 60 روپے کی کمی ریکارڈ ہوئی تھی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.