- مصنف, جیریمی ہوویل
- عہدہ, بی بی سی نیوز
- 2 گھنٹے قبل
امریکہ کے شمال مشرقی علاقے میں رہنے والے لوگوں کو مچھروں میں ایک نایاب مگر مہلک وائرس ای ای ای کے پائے جانے کی تصدیق کے بعد محتاط رہنے کو کہا گیا ہے۔ امریکی ریاست میساچوسٹس کی متعدد آبادیوں میں رہنے والوں کو اس وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے سب سے زیادہ محتاط رہنے کا کہا گیا ہے۔ ایسٹرن ایکوئن انسیفلائٹس (ای ای ای) ایک خطرناک وائرس ہے جو مچھر کے کاٹنے سے پھیلتا ہے اور اسے ’ٹرپل ای‘ بھی کہا جاتا ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق ریاست نیو ہیمپشائر میں 40 سال سے زائد عمر کے ایک شخص کی موت بھی اسی وائرس کی وجہ سے ہوئی ہے۔ دوسری جانب میساچوسٹس کے ایک 80 سالہ شخص کے بھی اس مرض میں مبتلا ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
میساچوسٹس میں 2019 اور 2020 میں 17 افراد میں اس مرض کی تشخیص ہوئی جس کے بعد ان میں سے 7 کی موت واقع ہوئی۔کینیڈا سے لے کر میکسیکو اور کیریبین تک اور جنوب میں ارجنٹائن تک امریکہ کے مشرقی ساحلی علاقوں میں بھی یہ وبا پھوٹتی رہی ہے۔
ٹرپل ای کیا ہے اور یہ وائرس کیسے منتقل ہوتا ہے؟
ای ای ای یا ٹرپل ای ایک ایسا وائرس ہے جو بنیادی طور پر پرندوں، گھوڑوں اور انسانوں میں مچھروں کے کاٹنے سے منتقل ہوتا ہے۔ اس وائرس سے متاثر ہونے والے زیادہ تر افراد میں اس کی علامات ہی ظاہر نہیں ہوتیں۔یہ کم پایا جانے والا مگر ایک انتہائی مہلک وائرس ہے۔ ٹرپل ای متاثرہ فرد میں تیز بخار اور دماغ پر خطرناک سوزش کا سبب بن سکتا ہے۔ سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ اس وائرس کی وجہ سے بیمار پڑ جانے والے افراد میں سے ایک تہائی کی موت واقع ہو سکتی ہے۔
تاہم ٹرپل ای کے بارے میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ یہ وائرس ایک انسان سے دوسرے کو نہ تو منتقل ہوتا ہے اور نہ ہی اُسے متاثر کرتا ہے۔موسم گرما کے آخر اور موسم خزاں کے اوائل میں ٹرپل ای کی وبا کے پھوٹنے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔ ابھی تک اس وائرس سے زیادہ تر امریکہ کے شمال مشرقی علاقے متاثر ہوتے چلے آئے ہیں۔ ،تصویر کا ذریعہGetty Images
ٹرپل ای کی علامات کیا ہیں؟
سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ ٹرپل ای سے متاثر ہونے والے افراد میں اکثر اس کی علامات چار سے 10 دن کے درمیان ظاہر ہوتی ہیں۔ٹرپل ای کے وائرس کے حملے کے بعد ظاہر ہونے والی علامات میں بخار، سردی لگنا، جسم میں اور جوڑوں میں درد شامل ہیں۔ یہ مرض ایک سے دو ہفتوں تک انسانی جسم پر حاوی رہتا ہے اور زیادہ تر لوگ مکمل طور پر صحت یاب ہوجاتے ہیں تاہم یہ انسان کے اعصابی نظام کو متاثر نہیں کرتا۔ لیکن کچھ کو میننجائٹس (دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے ارد گرد جھلیوں کی سوزش) یا دماغ کی سوزش کی شکایت ہو سکتی ہے۔ اس وائرس کا شکار ہونے کے بعد بچ جانے والے افراد طویل مدت تک ذہنی کمزوری، شخصیت میں بدلاؤ اور خرابی، دورے پڑنا، فالج اور گردن کے دیگر مسائل کا سامنا کر سکتے ہیں۔اگر آپ کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ آپ کے کسی قریبی فرد میں ٹرپل ای کی علامات سامنے آرہی ہیں تو فوری طور پر اپنے معالج سے رابطہ کریں۔
ٹرپل ای سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟
،تصویر کا ذریعہGetty Images
- شام کے بعد باہر نکلنے سے گریز کریں کیونکہ یہ وہ وقت ہوتا ہے کہ جب مچھروں کے کاٹنے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے
- مچھروں سے بچنے کے لیے لوشن کا استعمال
- ایسے کپڑوں کا استعمال کریں کے جو آپ کے پورے جسم کو ڈھانپ لے
- گھروں کی کھڑکیوں میں باریک جالی کا استعمال کریں تاکہ مچھر گھر میں داخل نہ ہو سکیں
- گھروں کے اندر اور باہر کوشش کریں کہ پانی جمع نہ ہو اور نکاسی کا مناسب بندوبست ہو
میساچوسٹس کے خطرے سے دوچار علاقوں میں ہوائی جہازوں اور گاڑیوں کی مدد سے کیڑے مار ادویات کا چھڑکاؤ بھی کیا جا رہا ہے۔
ٹرپل ای کتنا عام ہے؟
،تصویر کا ذریعہGetty Images
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.