آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ مچھر کالونی میں لوگوں کے تشدد سے 2 نوجوان شہید ہوئے، واقعے میں 15 ملزمان نامزد تھے سب کو گرفتار کر لیا ہے۔
یہ بات آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے سندھ ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کے دوران بتائی۔
ان کا کہنا ہے کہ 4 ملزمان کی شناخت پریڈ ہو چکی ہے، باقی ملزمان کی کل یا پرسوں شناخت پریڈ کرالی جائے گی۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا مزید کہنا ہے کہ بچوں کے اغواء سے متعلق کچھ افواہیں تھیں، مجھے تفصیل نہیں معلوم۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو ملزمان پکڑے ہیں ان میں سے زیادہ تر کے پاس شناختی کارڈ ہیں، جو پولیس والے کام نہیں کر رہے ان کو سزا دی جائے گی۔
واضح رہے کہ کراچی کی مچھر کالونی میں ہجوم کے تشدد سے نوجوانوں کی ہلاکت کے کیس میں آئی جی سندھ پولیس غلام نبی میمن سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر پیش ہوئے تھے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن تھری بھی اس موقع پر عدالت میں موجود تھے۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے واقعے کا نوٹس لیا تھا اور آئی جی سندھ کو واقعے سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
یاد رہے کہ مچھر کالونی میں دلخراش واقعہ پیش آیا تھا جس میں علاقہ مکینوں نے بچوں کے اغواء کا الزام لگا کر ٹیلی کام کمپنی کے 2 ملازمین کو تشدد کر کے اور پتھر مار کر قتل کر دیا تھا۔
Comments are closed.