بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

مویشیوں پر ٹیکس کا ٹھیکہ، سندھ ہائی کورٹ میں ٹینڈر سے دگنی رقم ایڈوانس دینے کی آفر

کراچی میں مویشیوں پر داخلی ٹیکس اور ہیلتھ کلیرنس سرٹیفیکٹ فیس وصولی کا ٹھیکہ مسلسل سندھ کی اہم شخصیت کے فرنٹ مین کو دینے کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے والی کمپنی نے سندھ ہائی کورٹ میں کنٹریکٹ کی رقم سے دگنی سے بھی زائد رقم ایڈوانس جمع کرانے کی آفر دے دی جس پر اعلیٰ عدلیہ نے فریقین کو 16 دسمبر کو طلب کرلیا۔

میسرز ایس ایس ایس کارپوریشن کے وکیل ضمیر حسین گھمرو ایڈووکیٹ کے مطابق سپرہائی وے، نیشنل ہائی وے اور حب ریور روڈ کے راستے کراچی لائی جانے والے دودھ دینے والے جانوروں پر فی کس 300 روپے داخلی جبکہ ہیلتھ کلیرنس فیس کے طور 200 روپے وصول کیے جاتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ 12 سال سے اس ٹھیکے پر سندھ کی ایک انتہائی بااثر شخصیت قابض ہے، ضلع کونسل کراچی مبینہ طور پر ملی بھگت سے مسلسل یہ ٹھیکہ اونے پونے داموں حاکم علی جسکانی کی کمپنی کو دے رہی ہے۔

ضمیر گھمرو کے مطابق رواں سال 29 جون کو ان کے کلائنٹ سمیت مختلف کاروباری حضرات نے اس کام میں دلچسپی لی، یوں تاریخ میں پہلی بار یہ ٹھیکہ 29 کروڑ 10 لاکھ روپے میں حاکم علی جسکانی کی کمپنی کو ایوارڈ کردیا گیا۔

ضلع کونسل ذرائع کے مطابق کورونا وائرس کی وبا کا بہانہ کرکے ٹھیکیدار نے ایوارڈ ملنے کے بعد 5 ماہ کے دوران اب تک وصول کی گئی فیس کا ایک پیسہ بھی ضلع کونسل کو جمع نہیں کرایا اور عدالت سے حکم امتناعی لے لیا۔

ضمیر گھمرو کے مطابق اعلیٰ عدلیہ نے ٹھیکے دار کی درخواست نمٹاتے ہوئے ضلع کونسل کو واجبات کی وصولی میں ریلیف دینے کیلئے کمیٹی بنانے اور 15 دن میں دوبارہ نیلامی کا حکم دیا۔

جس پر ضلع کونسل کی جانب سے 6 دسمبر کو دوبارہ نیلامی کا اشتہار شائع کرتے ہوئے قانون کے مطابق 15 دن کا وقت دینے کی بجائے 8، 9 اور 10 دسمبر کی تاریخیں مقرر کردیں۔

ضمیر گھمرو ایڈووکیٹ کے مطابق 9 دسمبر کو ان کے کلائنٹ سمیت 5 متعدد ٹھیکیدار دن بھر گلشن اقبال میں ضلع کونسل کے دفتر اور سپر ہائی وے کیمپ آفس بیٹھے رہے، متعلقہ افسران کے دفاتر پر تالے تھے اور کوئی موجود نہ تھا۔

چیف آفیسر اشفاق ملاح نے ساڑھے 12 بجے دوپہر دفتر پہنچ کر پہلے نیلامی مکمل ہونے اور پھر نیلامی منسوخ ہونے کا بتایا، دوسری طرف ضلع کونسل کے نوٹس بورڈ پر ڈیڑھ بجے اردو اور انگریزی میں مختلف قسم کے مبہم نوٹس لگا دیئے گئے۔

ضمیر گھمرو کے مطابق اس مشکوک صورتحال پر میسرز ایس ایس ایس کارپوریشن نے ان کے توسط سے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس صلاح الدین پنہور نے سوٹ نمبر 2898 پر فریقین کو طلب کیا۔

ضلع کونسل کے نمائندہ عبدالاحد شیخ اور لیگل ایڈوائزر عبدالعزیز دایو نے عدالت کو نیلامی مکمل ہونے اور ٹینڈر حاکم علی جسکانی کی کمپنی کو 10 کروڑ روپے میں ایوارڈ کرنے کی رپورٹ دی جبکہ اس نیلامی کی ابتدائی رقم 10,48,98000 روپے ہے۔

ضمیر گھمرو ایڈووکیٹ کے مطابق جس پر انہوں نے اعتراض کیا تو عدالت نے آفر کی بابت پوچھا، جس پر اپنے کلائنٹ کے توسط سے انہوں نے ٹینڈر کیلئے سالانہ 22 کروڑ روپے سالانہ کی آفر دی اور آئندہ 6 ماہ کی آفر کی گئی رقم ایڈوانس میں عدالت میں جمع کرنے کی بھی آفر دے دی۔

جس پر عدالت نے متعلقین کو فوری نوٹس جاری کرتے ہوئے اگلی سماعت کیلئے 16 دسمبر کی تاریخ مقرر کردی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.