کراچی میں بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات کا زیادہ تر شکار موٹر سائیکل سوار ہورہے ہیں اور موٹر سائیکل میں سائیڈ مرر نہ ہونا ان حادثات کی بڑی وجہ ہے۔ سندھ حکومت نے موٹر سائیکل سواروں کو سائیڈ مرر سے مستثنیٰ قرار دے رکھا ہے جس کے خلاف شہری واجد عرفان نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔
شہر میں بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات کا شکار زیادہ تر موٹر سائیکل سوار ہورہے ہیں، جس کی ایک بڑی وجہ سائیڈ مرر نہ ہونا بھی ہے۔
کراچی کے ایک شہری واجد عرفان نے اس حوالے سے سندھ ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کر رکھی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سندھ موٹر وہیکل آرڈیننس میں ترمیم کر کے موٹر سائیکل کو سائیڈ مرر سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے جس کی وجہ سے حادثات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ آغا خان یونیورسٹی اسپتال کے مطابق 2015 میں ٹریفک حادثات میں 1021 اموات ہوئیں جن میں بیشتر موٹر سائیکل سواروں کی تھیں لہٰذا سندھ حکومت کو حکم دیا جائے کہ موٹر وہیکل آرڈیننس میں تبدیلی کرکے موٹر سائیکل کے سائیڈ مرر کو لازمی قرار دیا جائے تاکہ بڑھتے ہوئے حادثات سے بچا جا سکے۔
محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ ذرائع کے مطابق کراچی میں اس وقت 27 لاکھ سے زائد موٹر سائیکلیں رجسٹرڈ ہیں جبکہ دو سے ڈھائی لاکھ موٹر سائیکل دوسرے صوبوں سے بھی لا کر استعمال کی جارہی ہیں۔
Comments are closed.