مون سون بارشوں کا آغاز ہوتے ہی پاکستان بھر میں ہیضے کے کیسز بڑھنے لگے۔
وفاقی حکام کے مطابق پاکستان میں اب تک لیبارٹری سے تصدیق شدہ ہیضے کے 75 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اس سال ہیضے سے اب تک 43 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
محکمۂ صحت سندھ کے حکام نے کہا ہے کہ ہیضے سے سب سے زیادہ متاثر شہر کراچی ہے، جہاں اب تک ہیضے کے 55 تصدیق شدہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ کراچی کے ضلع کورنگی کے علاوہ باقی 6 اضلاع سے ہیضے کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں، شہر میں پچھلے 2 ماہ میں ہیضے سے کم از کم 4 ہلاکتیں ریکارڈ ہوئی ہیں۔
محکمۂ صحت سندھ کے حکام نے کہا کہ کراچی کے پانی میں ہیضے اور ٹائیفائیڈ سمیت مختلف جراثیم اور وائرس پائے گئے ہیں۔
قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد کا کہنا ہے کہ بارشوں کے مہینوں میں ہیضے کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے، عوام صاف پانی پئیں، صابن سے ہاتھ دھوئیں اور صفائی کا خیال رکھیں۔
اس حوالے سے ماہرین صحت نے کہا کہ کراچی میں سیوریج ملا پانی ہیضے کے پھیلاؤ کا سب سے بڑا سبب ہے۔
Comments are closed.