پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پہلے بھی کہہ چکا ہوں سائفر ایک حقیقت تھی اور حقیقت ہے، موجودہ وزیرِ اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں سائفر کو تسلیم کیا گیا۔
اسلام آباد میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تقریباً پونے دو گھنٹے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوا۔
انہوں نے کہا کہ پہلے بھی نوٹس ملے، میں نے سوال نامہ مانگا تھا، میں پہلے بھی پیش ہوا، سوالوں کا دیانتداری سے جواب دیا، آج کے سوالوں پر اپنا مؤقف دیا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ذمے دار لوگ جن کا تعلق میری جماعت سے نہیں، انہوں نے کہا یہ سیاسی ڈرامہ ہے، سائفر معمولی نوعیت کا نہیں تھا۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ سائفر کی حیثیت اور نوعیت پر قومی سلامتی کے دو اجلاس بلائے گئے، ایک سابق وزیرِ اعظم اور دوسرا موجودہ وزیرِ اعظم کی زیر صدارت اجلاس ہوا، دونوں اجلاسوں میں سائفر کو تسلیم کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی زیرِ صدارت اجلاس میں بھی جھٹلایا نہیں تسلیم کیا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی نے کوشش کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں آزاد تحقیقات ہوں۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کو بلایا گیا، اس وقت کی اپوزیشن نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھا۔
Comments are closed.