سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) وفاقی حکومت کا حصہ ہے، جس طرح صورتحال ہونی چاہیے اس طرح نہیں ہے۔
کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جام کمال نے کہا کہ ہم نے کئی بار وفاقی حکومت سے تحفظات کا اظہار کیا، وفاق سے متعلق کچھ سنجیدہ امور پر ہمارے تحفظات ہیں۔
جام کمال خان نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی اپنے فیصلوں میں آزاد ہے، ہم ذاتیات، تعلقات، رشتہ داری پر نہیں اپنے حلقے، صوبے کی سیاست کرتے ہیں۔
بی اے پی رہنما نے کہا کہ بلوچستان میں جس طرح چیزیں چل رہی ہیں، وہ نا مناسب ہیں، جو پارٹی بچانے کے دعوے کرتا تھا آج وہی پارٹی کو کمزور کر رہا ہے۔
جام کمال نے کہا کہ پانچ ماہ بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے کہ صوبے میں بہتری نظر نہیں آرہی، ہم نے اقدامات نہیں کیے تو پارٹی کے ساتھ صوبے کا بڑا نقصان ہوگا۔
سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ حکومت کو اس طرح نہیں، سنجیدگی سے چلنا چاہیے۔
جام کمال خان نے کہا کہ بی اے پی نے چار سال میں بہت مشکل وقت گزارا، میں جب وزیراعلیٰ تھا تو میرے خلاف تحریک عدم اعتماد آئی، جب ہم نے دیکھا کہ خوشی کا ماحول نہیں تو استعفیٰ دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے ہماری توقعات تھیں، چھ، آٹھ ماہ پہلے ان چیزوں کو دیکھا ہوتا تو آج بی اے پی وفاق کے ساتھ مضبوط کھڑی ہوتی۔
Comments are closed.