ایڈیشنل ڈائریکٹر رجسٹریشن ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ رفعیہ جاوید نے تمام نجی اسکولوں کو من مانی فیس وصول کرنے پر ایک بار پھر انتباہ جاری کردیا۔
رفعیہ جاوید نے والدین کی جانب سے ملنے والی شکایات پر کاروائی کرتے ہوئے اسپرنگ فیلڈ اسکول کے ڈی اے، اسکیم ون کراچی كو خط جاری کیا۔
خط میں انہیں سالانہ فیس کی وصولی سے فوری طور پر روکتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جو سالانہ فیس طلبہ سے وصول کی گئی ہے اسے والدین کو واپس کریں یا ان کی اگلی مہینوں کی فیس میں ایڈجسٹمنٹ کرکے اس کی رپورٹ ڈائریکٹوریٹ کو بھیجیں۔
انہوں نے فیس کی عدم ادائیگی کے باعث طالبہ کو سزا دینے پر نارتھ ناظم آباد میں واقع نجی اسکول کی انتظامیہ کیخلاف والدین کی شکایت ملنے پر کارروائی کرتے ہوئے اسکول انتظامیہ کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ طلبہ جو دوسرے اسکول سے ٹرانسفر ہو کر آئے ہیں ان بچوں سے تعلیمی سال 23-2022 کی فیس وصول نہیں کی جائے گی۔
جبکہ بچی کو سزا دینے اور غیر رجسٹرڈ اسکول چلانے پر مذکورہ اسکول پر 135000روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بیکن لائٹ اسکول کی انتظامیہ کو بھی من مانی فیس کی وصولی پر متعدد خطوط تحریر کئے گئے تھے۔
جس کے مطابق وہ ان فیسوں کی وصولی کو فوری طور پر روکیں اور ان فیسوں کی مد میں وصول کی گئی رقم یا تو والدین کو واپس کریں یا انہیں طلبہ کی اگلی مہینوں کی فیس میں ایڈجسٹ کریں اور اس کی رپورٹ ڈائریکٹوریٹ کو بھیجیں۔
لیکن اسکول انتظامیہ نے ان خطوط کا کوئی جواب نہیں دیا جس پر کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ ڈپٹی کمشنر سے تحریری درخواست کی گئی ہے کہ وہ اسکول کے خلاف قانونی کارروائی کریں۔
اسی طرح کراچی پبلک اسکول کے خلاف بھی شکایت موصول ہونے پر ايک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی، کمیٹی نے اسکول کا دورہ کرنے کے بعد اپنی تجاویز پیش کیں۔
جس کی روشنی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر رجسٹریشن رفعیہ جاوید نے اسکول انتظاميہ كو ايک خط کے ذریعے پابند کیا کہ وہ سال میں دو بار سالانہ فیس وصول نہیں کر سکتے بلکہ وہ ايک تعلیمی سیشن ميں ايک بار ہی منظور شده سالانہ چارجز وصول کر سکتے ہیں۔
انہوں نے تمام نجی تعلیمی اداروں كو ايک مرتبہ پهر متنبہ کیا ہے کہ کوئی بھی ادارہ منظور شدہ فیس کے علاوہ کوئی بھی فیس وصول نہیں کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام نجی اسکول انتظامیہ رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ کے ساتھ ساتھ منظور شدہ فیس کو اسکول میں نمایاں جگہ پر آویزاں کریں، تاکہ والدین منظور شده فيس معلوم کرنے اور دیکھنے کے بعد ہی فیس ادا کریں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی بھی نجی تعلیمی اداره ان جاری کردہ ہدایات پر عملدر آمد نہیں کرتا تو والدین فوری طور پر ڈائریکٹوریٹ سے رابطہ کریں ایسے اداروں کے خلاف رولز کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
Comments are closed.