منی لانڈرنگ کیس میں عدالت نے چوہدری پرویز الہٰی کو 3 بجے تک پیش کرنے کی مہلت دے دی۔
لاہور کی اسپیشل کورٹ سینٹرل میں چوہدری پرویز الہٰی اور دیگر ملزمان کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے موقع پر جج بخت فخر بہزاد نے کہا کہ عدالتی وقت ختم ہونے تک پیش نہ کیا گیا تو حکم جاری کروں گا۔
سماعت پر ڈی آئی جی علی ناصر رضوی، ایف آئی اے اور جیل حکام عدالت میں پیش ہوئے۔
اس موقع پر مونس الہٰی اور جبران خان کی تمام تفصیلات سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جس پر عدالت نے سوال کیا کہ پرویز الہٰی کہاں ہیں؟
ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ ٹیم جیل کے باہر کھڑی ہے، ملزم کو حوالے نہیں کیا جا رہا جس پر عدالت نے سوال کیا کہ کس کی اجازت سے ملزم کو راولپنڈی بھیجا گیا؟
ڈی آئی جی علی ناصر رضوی نے کہا کہ محکمہ داخلہ نے پرویز الہٰی کو راولپنڈی منتقل کیا۔
اس پر عدالت نے پوچھا کہ کیا عدالت سے اجازت مانگی تھی کہ ملزم کی دوسرے ضلع میں منتقلی کی جا رہی ہے؟
ڈی آئی جی علی ناصر رضوی نے کہا کہ جیل والے آئے ہوئے ہیں ان کی رپورٹ دیکھ لیں۔
اس پر جج نے کہا کہ میں ان کی رپورٹس پڑھ چکا ہوں، یہ رپورٹس نہیں مانتا، لکھ کر دیں کس نے پرویز الہٰی کو منتقل کرنے کی اجازت دی۔
جج سینٹرل کورٹ نے کہا کہ آئی جی کو بھی نوٹس دوں گا وہ خود کیوں نہیں آئے، راتوں رات ملزم کو شفٹ کر دیتے ہیں، میں آپ کی وضاحت کو نہیں مانتا۔
ڈی آئی جی نے اس موقع پر کہا کہ 2 ڈی ایس پیز، 2 ایس ایچ اوز اور پوری ٹیمیں کھڑی ہیں۔
Comments are closed.