
لاہور کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی جسمانی ریمانڈ سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے عدالت سے پرویز الہٰی کے 14روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ہے۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ پرویز الہٰی کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کر رہے ہیں، پرویز الہٰی اس وقت اسپیکرپنجاب اسمبلی اور پبلک آفس ہولڈر تھے۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ شواہد ہیں کہ محمد زمان نے پرویز الہٰی کے لیے منی لانڈرنگ کی، عدالت چوہدری پرویز الہٰی کا جسمانی ریمانڈ منظور کرے۔
پرویز الہٰی کے وکیل رانا انتظار نے دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پرویز الہٰی کے خلاف یہ ساتویں ایف آئی آر ہے، ایک میں ضمانت ملتی ہے تو دوسری میں گرفتار کر لیتے ہیں۔
وکیل رانا انتظار نے کہا کہ جو ثبوت پیش کیے گٸے ایک بھی پرویز الہٰی کے خلاف نہیں، محمد زمان سے زبردستی بیان لیا گیا، ان کے بیان میں پرویز الہٰی کے خلاف کچھ نہیں۔
Comments are closed.