لاہور کی بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں مونس الہٰی اور دیگر ملزمان کی عبوری ضمانت میں 14 جولائی تک توسیع کر دی۔
پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی کے بیٹے مونس الہٰی منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت میں توسیع کے لیے لاہور کی بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے عدالت کو بتایا کہ کیس کا 47 فیصد ریکارڈ آ چکا ہے، ہم واؤچرز دیکھ رہے ہیں۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ بینکوں نے بتایا ہے کہ 10سال سے پرانا ریکارڈ ضائع کر دیا جاتا ہے، تفتیش مکمل کرنے کے لیے وقت درکار ہے۔
عدالت نے ہدایت کی کہ عبوری ضمانت کو غیر معینہ مدت تک التوا میں نہیں رکھ سکتے، اگلی تاریخ تک تفتیش مکمل ہونی چاہیے، ملزمان کے وکیل تیاری کر کے آئیں۔
ق لیگ کے رہنما مونس الہٰی پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 24 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام لگایا ہے۔
لاہور کی بینکنگ کورٹ کے باہر صحافی نے مونس الہٰی سے سوال کیا کہ کیا چوہدری صاحب وزیرِ اعلیٰ بننے کے لیے اکثریت لے لیں گے۔
صحافی کو جواب دیتے ہوئے مونس الہٰی نے کہا کہ ان شاء اللّٰہ اچھا رزلٹ آئے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سماعت میں لاہور کی بینکنگ عدالت نے مونس الہٰی کی 4 جولائی تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کو شاملِ تفتیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔
Comments are closed.