لاہور کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق وفاقی وزیر مونس الہٰی کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
مجسٹریٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے تفتیشی افسر کی درخواست پر حکم جاری کیا۔
ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ مونس الہٰی کو شامل تفتیش کرنے کی کوشش کی گئی، اشتہار بھی چسپاں کیے گئے۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم دانستہ روپوش ہے، دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی، ان کے بیٹے مونس الہٰی اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
ایف آئی اے کی جانب سے مقدمے میں کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق مونس الہٰی اور پرویز الہٰی کے خلاف فراڈ، منی لانڈرنگ اور کرپشن کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔
مونس الہٰی نے 2004 سے 2023 تک فرنٹ مین جبران خان کے ذریعے کرپشن کی۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا تھا کہ مونس الہٰی نے اپنے والد چوہدری پرویز الہٰی کی معاونت سے کرپشن اور منی لانڈرنگ کی۔
مقدمے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ مونس الہٰی نے کرپشن اور رشوت سے کمائی گئی رقم کی منی لانڈرنگ کی، انہوں نے مختلف آف شور اور دیگر جعلی کمپنی کے ذریعے منی لانڈرنگ کی رقوم بیرون ملک منتقل کیں۔
Comments are closed.