لاہور کی اسپیشل کورٹ سینٹرل نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف ایف آئی اے کے منی لانڈرنگ مقدمے میں سلیمان شہباز اور ملزم طاہر نقوی کو اشتہاری قرار دے دیا۔
اسپیشل کورٹ سینٹرل میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی، حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے جبکہ شہباز شریف کی حاضری معافی درخواست جمع کرائی گئی۔
سماعت کے دوران عدالت نے مقدمے میں سلیمان شہباز اور ملزم طاہر نقوی کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے دونوں ملزمان کی جائیدادوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔
دونوں ملزمان عدالت میں طلبی کے باوجود پیش نہیں ہو رہے تھے، جبکہ عدالت نے شریک ملزم مقصود کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی تفصیل بھی مانگ لی ہے۔
عدالت نے شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست بھی منظور کی اور آئندہ سماعت پر انہیں پیش ہونے کی ہدایت کردی۔
عدالت نے شہباز شریف سمیت دیگر کے خلاف سماعت 30 جولائی تک ملتوی کردی۔
اس سے قبل آج ہوئی سماعت میں عدالت نے شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست کرنے والے وکیل پر اعتراض کر دیا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ وکیل امجد پرویز کہاں ہیں ؟ معاون وکیل نے جواب دیا کہ امجد پرویز آج پیش نہیں ہو رہے۔
اس پر جج نے معاون وکیل سے مکالمہ کیا کہ آپ کا وکالت نامہ نہیں، آپ کیسےحاضری معافی کی درخواست کر سکتے ہیں ؟
معاون وکیل نے بتایا کہ مجھے شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے اتھارٹی دی ہے، جج نے کہا کہ قانون کے مطابق دیکھتا ہوں حاضری معافی کی درخواست کون دائر کرسکتا ہے۔
کیس کی مختصر وقفے کے بعد دوبارہ سماعت میں عدالت نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر کے تاخیر سے پیش ہونے پر نوٹس لے لیا۔
جج اسپیشل کورٹ سینٹرل نے کہا کہ ٹرائل میں نامزد ملزمان کے وکلا کے وکالت نامے بھی نہیں آئے، ملزمان کی ضمانتیں کیا کنفرم ہوئیں؟ انہوں نےمعاملے کو سنجیدہ لینا چھوڑ دیا۔
ملزمان کے وکلا نے جواب میں کہا کہ ہم عدالت کا احترام کرتے ہیں۔
اس موقع پر عدالت نے حمزہ شہباز کو واپس جانے کی اجازت دے دی جس کے بعد وہ اسپیشل سینٹرل عدالت سے واپس روانہ ہوگئے۔
واضح رہے کہ ایف آئی اے نے ملزمان کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزام میں چالان داخل کر رکھا ہے۔
Comments are closed.