مسلم لیگ نون کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ یہ منی بجٹ ’ہم تو ڈوبے ہیں صنم تم کو بھی لے ڈوبیں گے‘ کی عملی تفسیر ہے، حکومت خود تو عوامی نفرت کے سیلاب میں ڈوب چکی ہے، ملک کو آئی ایم ایف کے پنجرے میں قید نہ کرے۔
ایک بیان میں مسلم لیگ نون کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا کہ منی بجٹ سے ملکی حالات بہتر ہونے کے بجائے مزید بدترین ہوجائیں گے، منی بجٹ منظور ہوا تو نیا سال قوم کیلئے مہنگائی کا بدترین سال بن جائے گا۔
شہباز کا کہنا تھا کہ حکومت آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کیلئے پارلیمنٹ کو ربر اسٹیمپ بنانا چاہتی ہے، منی بجٹ دراصل پارلیمنٹ کی خودمختاری پر بھی حملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ عوام کے مفادات کیلئے کھڑی نہ ہوئی تو اسے عوامی نمائندہ ادارہ نہیں سمجھا جائے گا، منی بجٹ مسلط کرنے سے بہتر ہوگا حکومت ناکامی کا اعتراف کرکے قوم کی جان چھوڑ دے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومتی کارکردگی دیکھ کر عوام کی اکثریت موجودہ ٹیم سے مکمل بیزار اور مایوس ہوچکی ہے، رواں سال حکومت کا صرف پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 39 روپے سے زائد اضافہ ظلم ہے۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ تین سال میں دواؤں کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، حکومتی اعتراف سے عمران نیازی کے سستے پاکستان کی نفی ہوگئی ہے، قومی اسمبلی میں چینی کی پیداوار میں کمی کا حکومتی اعتراف اس کے پہلے دعوؤں کی نفی ہے۔
مسلم لیگ نون کے صدر کا کہنا تھا کہ گیس کی بندش سے 2 فیصد ٹیکسٹائل ملز کی بندش کا حکومتی اعتراف ہمارے خدشات کی تصدیق ہے، تمام حقائق، اطلاعات اور دستاویزی شواہد اعتراف کررہے ہیں کہ معیشت کا بھٹہ گول ہوچکا ہے۔
Comments are closed.