منچھر جھیل پر صورتِ حال مزید خراب ہو گئی جس کے بعد علاقہ مکینوں کو جھیل پر نہ جانے اور قریبی علاقے خالی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ اس وقت منچھر جھیل پر خطرے کی صورتِ حال پیدا ہو گئی ہے، عوام غیر ضروری طور پر منچھر جھیل کے بند پر نہ جائیں۔
انہوں نے کہا کہ منچھر جھیل کو باغِ یوسف کے مقام پر، آر ڈی 14 پر کٹ لگایا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ آر ڈی 54 سے آر ڈی 58 تک منچھر جھیل کے بند پر دباؤ ہے، اگلے 24 سے 48 گھنٹے اہم ہیں۔
محکمۂ آبپاشی کا کہنا ہے کہ کٹ کے بعد منچھر جھیل سے پانی کا دباؤ 30 فیصد کم ہوگا اور پانی گاؤں کرن پور اور انڈس لنک کے درمیان سے دریائے سندھ میں داخل ہو گا۔
دوسری جانب ضلع دادو میں میہڑ اور جوہی شہر کے رنگ بندوں پر بھی پانی کا دباؤ ہے، شہری بوریوں میں مٹی بھر کر بندوں کو مضبوط کرنے میں مصروف ہیں۔
مٹیاری کے قریب روہڑی کینال کے مقام چھنڈن شاخ کا ٹوٹنے والا گیٹ کئی گھنٹے بعد بھی نہ بن سکا، جس کی وجہ سے مٹیاری شہر سمیت قومی شاہراہ زیرِ آب آنے کا خدشہ ہے۔
ادھر سیہون کی 5 یونین کونسلوں میں شناختی کارڈ کی تصدیق کے بعد متاثرینِ سیلاب کو ٹرانسپورٹ فراہم کی جا رہی ہے۔
Comments are closed.