لاہور ہائی کورٹ نے منشیات کیس میں میٹرک کے طالب علم کی سزا کے خلاف اپیل پر فیصلہ سنادیا، ملزم کو پروبیشن پر رہا کردیا گیا۔
ٹرائل کورٹ نے 680 گرام چرس رکھنے اور اقرار جرم پر قاسم علی کو 21 ماہ کی سزا سنائی، مالی حالت اور مستقبل میں شفاف زندگی گزارنے کے پیش نظر قاسم کو پروبیشن پر رہاکر دیا گیا۔
لاہور ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ پروبیشن قانون کے تحت سزا مستقبل میں رکاوٹ نہیں ڈالتا، اگر جرم نہ دہرایا جائے تو پروبیشن قانون کی سزا مستقبل میں رکاوٹ نہیں بنتی۔
سرکاری وکیل نے اقرار جرم کے باعث اپیل کے قابل سماعت نہ ہونے کا اعتراض اٹھایا۔
قاسم کے وکیل نے موقف دیا کہ سزا کے داغ سے مستقبل میں رکاوٹ حائل ہونے کا اندیشہ ہے۔
فیصلے کے متن میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی عہدے کی نااہلیت کے لیے پروبیشن آرڈیننس کے تحت سزا نظر انداز ہوجاتی ہے، عدالتوں کو پہلی بار جرم کرنے والوں کو پروبیشن قانون کا فائدہ دینا چاہیے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پروبیشن کے تحت سزا پانے والے کو نوکری سے نکالا بھی نہیں جا سکتا۔
لاہور ہائی کورٹ نے قاسم کو ٹرائل کورٹ سے سزا کا فیصلہ بحال رکھا۔
Comments are closed.