سندھ پولیس نے کراچی میں منشیات کے اڈوں کی سرپرستی میں ملوث اہلکاروں سے متعلق رپورٹ ردی کی ٹوکری میں ڈال دی۔
ایک سال گزرنے کے باوجود ان اہلکاروں کو نہ عہدوں سے ہٹایا نہ ان کے خلاف کوئی کارروائی ہوئی۔
پولیس حکام نے اسپیشل برانچ کی رپورٹ کو سال بھر پرانا قرار دیا مگر یہ نہ بتاسکے کہ ایک سال میں کارروائی کیا ہوئی۔
رپورٹ میں نشاندہی کے باوجود منشیات کے اڈوں کی سرپرستی میں ملوث اکثر افسر و اہلکار ڈیوٹی پر موجود ہیں۔
اسپیشل برانچ نے اپنی رپورٹ میں 363 منشیات کے اڈوں کا سرپرست پولیس کو قرار دیا تھا۔
Comments are closed.