الیکشن کمیشن نے منحرف اراکین کو ڈی سیٹ کیے جانے کا 23 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ارکان نے وزیر اعلیٰ کے انتخاب میں مخالف جماعت کے امیدوار کو ووٹ دیا، مخالف امیداور کو ووٹ ڈالنے سے انحراف ثابت ہوگیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن منحرف ارکان کے خلاف ڈکلیئریشن منظور کرتا ہے، منحرف ارکان کی پنجاب اسمبلی کی رکنیت ختم کی جاتی ہے، منحرف ارکان کی نشستیں خالی قرار دی جاتی ہیں۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس اس ریفرنس سے متعلق دو آپشن تھے، آپشن تھا کہ ریفرنس کو 63 اے کی شرائط پوری نہ ہونے پر مسترد کر دیا جائے، دوسرا مخالف امیدوار کو پارٹی پالیسی کےخلاف ووٹ ڈالنے کا سنگین معاملہ تھا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں بھی ایسا ہی کہا گیا ہے، الیکشن کمیشن کی رائے تھی کہ ارکان کا مخالف امیدوار کو ووٹ ڈالنا سنگین معاملہ ہے، مخالف امیدوار کو ووٹ دینا پارٹی پالیسی سے دھوکا دہی کی بدترین شکل ہے۔
فیصلہ کے مطابق اس نتیجے پر پہنچے کہ انحراف کے معاملہ کا انحصار شرائط پر پورا اترنے کے معاملے پر نہیں ہوگا۔
Comments are closed.