ممتاز محقق، کئی کتابوں کے مصنف ڈاکٹر ابو سلمان شاہ جہاں پوری انتقال کرگئے۔
جمعیت علمائے اسلام کے رہنما قاری محمد عثمان نے ڈاکٹر ابو سلمان شاہ جہاں پوری کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج علمی حلقہ یتیم ہوگیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ ڈاکٹر ابو سلمان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں، علم و عرفان کا ایک اور باب ہمیشہ کے لیے بند ہوگیا ہے۔
قاری محمد عثمان نے اُن کی نمازہ جنازہ کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ابوسلمان شاہ جہان پوری کے انتقال کی خبر سے علمی دنیا میں کہرام مچ گیا ہے، جہالت کی تاریکیوں میں علم و ادب کی روشنی پھیلانے والا آسمان تاریک ہوگیا۔
اس موقع پر مفتی محمود اکیڈمی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فاروق قریشی، سید اکبر شاہ ہاشمی، مولانا قطب الدین عابد و دیگر بڑی تعداد میں جمعیت علماء اسلام کے کارکنان، علماء و طلباء موجود تھے۔
قاری محمد عثمان نے کہا کہ قلم و قرطاس آج سرنگوں ہیں، ڈاکٹر ابو سلمان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں،ماہر ابوالکلامیات، عظیم محقق تھے وہ مفکر اسلام حضرت مولانا مفتی محمودؒ کے حقیقی رفیق تھے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی ادبی خدمات ڈھکی چھپی نہیں، تصنیف کے میدان میں ان کی تاریخ کے حوالے سے خدمات ناقابل فراموش ہیں، مولانا سید حسین احمد مدنی رحمہ اللّٰہ کی سیاسی ڈائری بھی آٹھ جلدوں میں ڈاکٹر ابو سلمان نے مرتب کی، آپ نے پاکستان میں آزاد شناسی کی بنیاد اُس وقت رکھی جب مولانا ابوالکلام آزاد رحمہ اللّٰہ کے ادبی اور علمی آثار سیاسی تعصب کی تہوں کے نیچے دب چکے تھے۔
جے یو آئی کے رہنما نے مزید کہا کہ ڈاکٹر ابو سلمان شاہجہانپوری صاحب رحمہ اللہ نے مولانا ابو الکلام آزادؔ کے علمی، ادبی، مذہبی اور سیاسی آثار و نقوش کی ترتیب و تدوین کا اہم کام ایک آزادانہ طرز اسلوب پر شروع کیا جس کا فیضان آج بھی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ابو سلمان رحمہ اللّٰہ اپنی زندگی کے اس عظیم مقصد کے بارے میں خود لکھتے ہیں کہ میری پہلی تحریر حضرت آزاد کی وفات پر شائع ہوئی تھی، اس کے بعد لکھتا ہی چلا گیا، لکھنے پڑھنے کے سوا نہ کوئی شوق ہے اور نہ کوئی کام آتا ہے، میرے کاموں پر بہت تحسین و آفرین ہوئی اور شدید ردعمل بھی آیا، لیکن میں نے اپنے کسی ردعمل کا جواب نہیں دیا، خود ہی سوچا کہ کہیں کسی کے بارے خلاف تہذیب یا خلاف واقعہ کوئی بات تو نہیں نکل گئی ہے، الحمد للّٰہ کہ ایسا کبھی نہیں ہونے پایا، بعض مضامین و مباحث میں اُسلوب بیان کی سختی کو محسوس کرتا ہوں لیکن اس کے لئے مجبور ہوں کہ یہ میرے اختیار کی بات نہیں۔ مجھے آج تک اپنی تالیفات کو گننے کا موقع نہیں ملا۔
قاری محمد عثمان نے مزید کہاکہ ڈاکٹر ابو سلمان شاہ جہانپوری نے سب سے زیادہ تحقیقی کام مولانا ابو الکلام آزاد پر کیا، انہوں نے مولانا ابوالکلام آزاد کی علمی، تفسیری، حدیثی، صحافتی اور ادبی خدمات پر کام کیا اور لاتعداد مقالات تحریر کئے۔
ابو سلمان علمی تاریخ کی واحد مثال ہیں جنہوں نے اپنے ممدوح ابو الکلام پر سب سے زیادہ کتابیں لکھ ڈالیں، جن کی مجموعی تعداد 50 سے زائد ہے۔
علاوہ ازیں مفتی محمود اکیڈمی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فاروق قریشی نے کہاکہ پوری علمی دنیا انکے لئے دعاگو ہے۔ اللّٰہ انکی مغفرت فرمائے اور تمام پسماندگان کو صبر جمیل عطاء فرمائے۔
Comments are closed.