پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین، سابق وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کل ہم نے شبِ دعا کا اعلان کیا ہے، ہم سب ملک کی حقیقی آزادی کے لیے کل شبِ دعا کریں گے۔
ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں آج آپ کے پاس آپ کی تیاری کرانے آیا ہوں، میں آپ کو آئندہ کا لائحہ عمل دینے آیا ہوں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان کے لیے آج فیصلہ کن وقت ہے، کل گلی محلوں میں اسکرینیں لگائیں، عوام شبِ دعا میں شامل ہوں، ملک پر سازش کے تحت امپورٹڈ حکومت کو مسلط کیا گیا، امپورٹڈ حکومت کو امریکا تھری اسٹوجز کے ذریعے کنڑول کرے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ امریکا ہمیں چیری بلاسم کے ذریعے کنٹرول کرے گا، جب میں کال دوں تو کم از کم 20 لاکھ لوگ اسلام آباد پہنچیں، میں چاہتا ہوں کہ آپ عوام میں ہماری حقیقی آزادی کی تبلیغ کریں۔
عمران خان نے کہا کہ باہر سازش بنی، یہاں کے میر جعفر اور میر صادق کو ساتھ ملایا، اپنی چوری بچانے کے لیے یہ ملک کو غلام بنا دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 11 سالوں میں سب سے کم خسارہ پچھلے سال تھا، آزاد خارجہ پالیسی بنانے کے باعث آپ کے وزیرِ اعظم کے خلاف سازش ہوئی، امریکی انڈر سیکریٹری آف اسٹیٹ ہمارے سفیر سے امریکا میں ملتا ہے۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ امریکی انڈر سیکریٹری نے ہمارےسفیر کو دھمکی دی، ڈونلڈ لو ہمارے سفیر کو کہتا ہے کہ کل عمران خان کے خلاف عدم اعتماد پیش کر دی جائے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ پہلے سازش تیار کی جاتی ہے، پھر مداخلت ہوتی ہے، 30 سال یہ ملک پر حکمرانی کرتے رہے، ان پر کیسز ان کے دور کے ہیں، جنرل مشرف کے دیے گئے این آر او سے ملک میں لوٹ مار ہوئی۔
عمران خان نے کہا کہ این آر او کی وجہ سے ملک کا قرضہ 4 گنا بڑھا، اب یہ این آر او ٹو لینے کا سوچ رہے ہیں، شہباز شریف پر 16 ارب روپے کا کیس ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب ان کے سارے وزیروں کے کیس ختم ہوں گے، پھر سے لوٹ مار کریں گے، پھر سے عدالتیں چھوٹے چوروں کو پکڑیں گی، طاقت ور کے لیے الگ نظام ہو گا۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر راجہ سلطان ن لیگ کا ایجنٹ ہے، یہ اکیلا فیصلے کرتا ہے اور اس کے سارے فیصلے پی ٹی آئی کے خلاف ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم کہتے ہیں کہ بڑی تینوں جماعتوں کے کیس اکٹھے سنے جائیں، کیوں یہ باقی دو بڑی جماعتوں کے کیس نہیں سنتے، چیف الیکشن کمشنر کو عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں، استعفیٰ دینا چاہیے۔
عمران خان نے کہا کہ جو لوٹے سازش کا حصہ بنے سازش کا انہیں علم نہیں تھا، تھری اسٹوجز سازش کا حصہ تھے لیکن ہو سکتا ہے لوٹوں کو نہ پتہ ہو، بیس، پچیس کروڑ روپے لے کر انہوں نے ضمیر کا سودا کیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمٰن سازش کا حصہ تھے، الیکشن کمیشن اور عدلیہ روز سماعت کر کے ان کے خلاف ایکشن لے۔
Comments are closed.