وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزراء، مشیروں، معاونین خصوصی اور وزارتوں کے سیکریٹریز نے شرکت کی۔
اس دوران مشیر خزانہ ڈویژن نے ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی میں میں صفر اعشاریہ 06 فیصد کمی کی نوید سنائی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہفتے کے دوران ملک بھر میں 33 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ اور 18 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے۔
مشیر خزانہ نے بریفنگ میں بتایا کہ ٹماٹر صفر اعشاریہ 22، پٹرول صفر اعشاریہ 16 اور لہسن صفر اعشاریہ 1 فیصد مہنگا ہوا ہے۔
سیکریٹری خزانہ نے اجلاس کو بتایا کہ ملک بھر میں آٹے کی قیمتوں میں استحکام برقرار ہے جبکہ ملک میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں۔
دوران اجلاس ملک میں چینی کے ذخائر اور قیمتوں کا بھی جائزہ لیا گیا جبکہ وزیر خزانہ نے قیمتوں میں استحکام اور آسان دستیابی کے لیے چینی کے ذخائر کو تقویت دینے کی ہدایت کی۔
اجلاس کو دی گئی بریفنگ میں مختلف دالوں کی دستیابی اور قیمتوں کےبارے میں بتایا گیا،اس دوران دال مونگ کی قیمت مستحکم رہی جبکہ مسور، ماش اور چنے کی دالوں کی قیمتیں بڑھیں۔
وزیر خزانہ نے دالوں کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا اور اس حوالے سے ضروری اقدامات کی ہدایت کی۔
اجلاس میں خوردنی تیل کی دستیابی اور قیمتوں کے بارے میں بریفنگ دی تو کمیٹی نے عالمی مارکیٹ کے مطابق مقامی قیمتوں میں بھی کمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
اس موقع پر شرکاء کو سستے سہولت بازاروں پر بھی بریفنگ دی گئی تو وزیر خزانہ نے قیمتوں پر کنٹرول کے لیے ہر ممکن ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔
Comments are closed.