- مصنف, گلوریا اراڈی
- عہدہ, بی بی سی نیوز
- 2 گھنٹے قبل
نائجیریا نے معطل شدہ وزیر برائے انسانی حقوق و تخفیفِ غربت کے خلاف مبینہ کرپشن میں ہونے والی تحقیقات کے دوران اُن سے دو کروڑ 40 لاکھ ڈالر برآمد کر لیے ہیں۔نائجیریا کے اکنامک اینڈ فنانشل کمیشن کے مطابق یہ رقم 50 سے زائد بینک اکاؤنٹس سے برآمد کی گئی ہے۔نائجیریا کی وزیر برائے انسانی حقوق و تخفیف غربت بیٹا ایڈو کو ابتدائی طور پر رواں سال جنوری میں 6 لاکھ 40 ہزار کی سرکاری رقم اپنے ذاتی اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کے الزام پر معطل کیا گیا تھا۔اس کے بعد ملک کے صدر بولا ٹینوبو نے بیٹا ایڈو اور اُن کی وزارت کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ بیٹا ایڈو نے اس وقت اپنے خلاف تمام الزامات کی تردید کی تھی۔
بیٹا ایڈو کے دفتر نے ایک بیان میں کہا تھا کہ معطل شدہ وزیر نے جس اکاؤنٹ میں سرکاری رقم کی منتقلی کی اجازت دی تھی وہ ان کے نام پر رجسٹرد نہیں تھا۔ان کی وزارت کی جانب سے مزید کہا گیا تھا کہ یہ رقم ضرورت مند افراد میں تقسیم کرنے کے لیے اکاؤنٹ میں رکھی گئی تھی۔اکنامک اینڈ فنانشل کمیشن کا تحقیقات کے حوالے سے کہنا ہے کہ ’ابھی ہم سامنے آنے والے 50 سے زائد اکاؤنٹس کے حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں جہاں سے ہمیں یہ رقم ملی ہے۔ یہ کوئی بچوں کا کھیل نہیں بلکہ ایک بڑی بات ہے۔‘کمیشن کے سربراہ نے نائجیریا کے شہریوں سے گزارش کی ہے کہ وہ حکومت کو اس معاملے کی جامع تحقیقات کرنے کی مہلت دیں۔’ہم نے تحقیقات کے دوران بہت سارے پہلو دریافت کیے ہیں اور ہم ابھی ان پر کام کر رہے ہیں۔ اگر آپ لوگوں کو جیل میں دیکھنا چاہتے ہیں تو تھوڑا انتظار کریں کیونکہ ہر چیز کا ایک پراسیس ہوتا ہے۔‘کمیشن کے سربراہ نے لوگوں کو یقین دہانی کروائی ہے کہ برآمد کی گئی رقم حکومتی اکاؤنٹس میں منتقل کر دی گئی ہے۔خیال رہے نائجیریا میں کرپشن کے الزامات پر کسی وزیر کا معطل ہونا ایک غیرمعمولی بات ہے اور ایسی مثالیں کم ہی ملتی ہیں۔
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.