سیلاب اور بارشوں کےباعث ملک میں 24 گھنٹوں میں مزید45 افراد جاں بحق ہوجانے کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 982 تک پہنچ گئی ہے، سب سےزیادہ اموات سندھ میں339 ہوئیں، خیبرپختونخوا میں سیلاب کے بعد تمام سرکاری عمارات سیلاب متاثرین کے لیےکھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ سیلاب، بارشوں سے بلوچستان میں 234، کےپی میں 19 افراد کا انتقال ہوا، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کے پی میں 10، سندھ میں 33 جبکہ پنجاب میں 2 افراد کی اموات ہوئیں۔
این ڈی ایم اے کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلاب اور بارشوں سے 113 افراد زخمی ہوئے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 8 ہزار 588 جانور مرگئے جبکہ مجموعی طور پر 8 لاکھ 2 ہزار 583 جانور مرے ہیں۔
این ڈی ایم اے نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 4 پلوں کو نقصان پہنچا ہے،جبکہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے 149 پلوں کو نقصان ہوا۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 11 ہزار 811 گھروں کو نقصان ہوا جبکہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے مجموعی طور پر 6 لاکھ 82 ہزار 139 گھروں کو نقصان پہنچا۔
این ڈی ایم اے کے مطابق ملک بھر میں سیلاب سے 14 سو 56 افراد زخمی ہیں، ملک بھرمیں بارشوں کے دوران 8 لاکھ 2 ہزار سے زائد جانور مر گئے ہیں جبکہ مجموعی طور پر 149 پلوں اور 6 لاکھ82 ہزار سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا ہے ۔
صوبائی وزیر کامران بنگش کاکہنا ہے کہ وزیراعلی محمود خان نے صوبے کی سرکاری عمارات متاثرین کے لیے کھولنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں کالجز، لائبریریز سمیت تمام اعلیٰ تعلیم کے دفاتر متاثرین کے لیے کھول دئیے گئے ہیں۔
بلوچستان کے علاقے ہرنائی کے علاقے زرد آلو میں سیلابی ریلے میں پھنسا شخص بہہ گیا، ذرائع کا بتانا ہے کہ سیلابی ریلے میں پھنسا شخص 18 گھنٹے تک مدد کے لیے پکارتا رہا۔
مقامی ذرائع کا کہناہے کہ سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے شخص کی تلاش کا کام جاری ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں موبائل سے فری کال کی سہولت فراہم کر دی گئی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے چئیرمن پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں زیرو بیلنس پر فری کال کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔
یہ اقدام عوام کے ریسکیو اور ریلیف کی کوششوں کو بہتر بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔
منڈا ہیڈ ورکس چارسدہ پر پانی کا بہاؤ2 لاکھ 60 ہزار سے کم ہو کر 1 لاکھ 35 ہزار ہوگیا۔
ڈی سی چارسدہ کے مطابق گزشتہ رات منڈا ہیڈ ورکس سیلابی ریلے کے باعث ٹوٹ گیا تھا۔
ملحقہ علاقوں میں گھروں کو خالی کرادیا گیا تھا، سیلاب کے باعث چارسدہ میں 17 ریلیف کیمپ قائم کر دیئے گئے ہیں۔
شابڑہ، فقیرآباد، آگرہ، گل آباد اور کتوزئی سب زیادہ متاثرہ علاقے ہیں، خیالی پل کے مقام پر دریائے کابل میں پانی کی سطح اب بھی بلند ہے۔
Comments are closed.