سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ ملک میں سازش ہو رہی ہے، لانگ مارچ خونی ہوسکتا ہے، ملک کے حالات خراب ہوسکتے ہیں۔
شیخ رشید نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ حالات کو کہیں اور لے جانا چاہتے ہیں، دعا ہے ملک میں امن رہے، جھاڑو نہ پھر جائے۔
انہوں نے کہا کہ حالات خراب ہیں، 31 مئی تک معاملے کا حل نکالیں۔
ان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی سازش کے تحت پاکستان کی فوج کے خلاف مہم چلائی جارہی ہے، میں پاک فوج کے ساتھ ہوں، فوج کو عظیم سمجھتا ہوں، ہمارا مطالبہ صرف الیکشن ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ میں عمران خان کے ساتھ ہوں، نازیبا ویڈیو جتنی مرضی جاری کردیں، قوم عمران خان کے ساتھ ہے۔
سابق وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے خلاف رانا ثنا اللّٰہ نے مختلف شہروں میں مقدمات بنوائے، وہ بتائیں متعدد شہروں میں سے کس شہر میں گرفتاری دوں؟
انہوں نے کہا کہ میرا بھتیجا لاپتہ ہے، بیس بیس کروڑ کے لوگ بکے ہیں یہ مسجد میں نماز نہیں پڑھ سکتے، ان لوگوں نے تو اپنے علاقوں میں نماز بھی نہیں پڑھی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھٹو کے دور میں لوگوں نے اسلام آباد میں خود کو آگ لگائی، لانگ مارچ میں کچھ لوگ خود کو آگ لگانا چاہتے ہیں ،میں حالات کو ٹھنڈا رکھنا چاہتا ہوں، منشیات فروش جس ملک میں وزیر داخلہ ہوگا تو کیا وہاں امن ہوگا؟ گلی، محلوں میں لڑائی ہونے لگی ہے، اس کا ذمہ دار رانا ثنا اللّٰہ ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ لانگ مارچ میں عمران خان کے ساتھ ہوں، لانگ مارچ سب کا مشترکہ فیصلہ ہے، جیل ہماری سسرال، موت ہماری محبوبہ اور ہتھکڑی ہمارا زیور ہے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میں نواز شریف کی شکل بھی دیکھنا پسند نہیں کرتا، مداخلت قوموں اور ملکوں کے درمیان ہوتی ہے، جوتے پالش کرنے والے کے ساتھ قوم رہنے کو تیار نہیں، نوے روز میں انتخابات کرائیں تاکہ لانگ مارچ خونی نہ ہو۔
Comments are closed.