نگراں وزیر توانائی محمد علی کا کہنا ہے کہ گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ سود ملا کر 2700 ارب ہو گیا ہے، گیس کی قیمتیں فریز ہیں جس کی وجہ سے سالانہ 350 ارب کا نقصان ہو رہا ہے، ملک بھر میں گیس کی قیمتیں بڑھانی پڑیں گی۔
اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے وزیر توانائی نے کہا کہ بجلی بلوں پر ریلیف کیلئے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کو پلان بھیجا گیا ہے، آئی ایم ایف کی جانب سے بجلی بلوں پر ریلیف کا جواب ایک دو دن میں آجائے گا۔
وزیر توانائی محمد علی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے گردشی قرضے پر بات چیت جاری ہے، مگر رقم بہت بڑی ہے، اس کے لیے وقت درکار ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اگلے مہینے تیل و گیس کی تلاش کے لیے 24 بلاکس کی نیلامی کی جائے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ ایس آئی ایف سی کے تحت سرمایہ کاری لانے کیلئے کام جاری ہے، مسائل کے مستقل حل کیلئے کوشاں ہیں، لائن لاسز کو کم کرنے پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔
وزیر توانائی نے کہا کہ بجلی سپلائی کمپنیوں کی گورننس کی بہتری پر بات ہوئی، اس وقت قدرتی گیس ہماری طلب سے کم ہے، آنے والے وقت میں ہمیں ایل این جی ٹرمینلز بنانا پڑیں گے، 2013 کے بعد پاکستان میں گیس اور آئل کی تلاش کم ہوئی ہے۔
محمد علی نے مزید کہا کہ ہمارا گردشی قرضہ بہت زیادہ ہوگیا ہے، کمپنیاں ملک چھوڑ کر چلی گئیں، آج بجلی بلز اور گیس کی دستیابی پر بات ہوئی، ڈسکوز کی گورننس کی صوبوں کو منتقلی پر بات ہوئی، اجلاس میں کیپسٹی پیمنٹ پر بات ہوئی۔
Comments are closed.