ملک بھر میں شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر جلوس نکالے جا رہے ہیں اور مجالسِ عزا منعقد کی جا رہی ہیں، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات بھی کیئے گئے ہیں۔
مختلف شہروں میں جلوس کی گزرگاہ اور اطراف کے علاقوں میں موبائل فون کی سروس معطل رہے گی۔
ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کے نشتر پارک سے مجلس کے بعد مرکزی جلوس برآمد ہو گا جو اپنے روایتی مقرر کردہ راستوں سے گزرتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں پر اختتام پزیر ہو گا۔
کراچی میں شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیئے گئے ہیں، جلوس کی گزرگاہ کی طرف آنے والے راستوں پر کنٹینر رکھ دیئے گئے ہیں۔
جلوس کی گزرگاہ کو جزوی طور پر بند کیا گیا ہے، جلوس برآمد ہونے سے کچھ دیر پہلے گزرگاہ مکمل بند کر دی جائے گی۔
شہر بھر میں بالخصوص مرکزی جلوس کی گزرگاہ اور اطراف کے علاقے میں پولیس اور رینجرز کے اہلکار سیکیورٹی پر مامور ہیں۔
جلوس کی گزرگاہ کی بم ڈسپوزل اسکواڈ سرچنگ کرے گا، سی سی ٹی وی کیمرے کی مدد سے جلوس کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔
شہر میں متبادل راستوں سے متعلق رہنمائی کے لیے ٹریفک پولیس اہلکار جگہ جگہ تعینات ہیں۔
سیکیورٹی کے پیشِ نظر موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔
ملک کےدوسرے بڑے شہر اور صوبۂ پنجاب کے دارالخلافہ لاہور میں بھی شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر مجالس برپا کی جا رہی ہیں اور جلوس نکالے جا رہے ہیں۔
اس موقع پر لاہور بھر میں بالخصوص مرکزی جلوس کی گزر گاہ پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیئے گئے ہیں۔
مرکزی جلوس کی گزرگاہ اور اطراف کے علاقوں کو سیکیورٹی کی وجوہات کی وجہ سے سیل کر دیا گیا ہے۔
راولپنڈی میں شہدائے کربلا کے چہلم کا مرکزی جلوس کمیٹی چوک امام بارگاہ عاشقِ حسین سے برآمد ہو گا۔
جلوس کی نگرانی کے لیے 3500 پولیس اہلکار تعینات کیئے گئے ہیں، پولیس کے علاوہ رینجرز کی 2 کمپنیاں مرکزی جلوس کی سیکیورٹی پر تعینات ہیں۔
جلوس کے مقررہ راستوں کی طرف آنے والے تمام راستوں کو سیل کیا گیا ہے۔
جلوس رات 10 بجے امام بارگاہ قدیمیہ بنی چوک پر اختتام پذیر ہو گا، اس موقع پر چہلم کے جلوس کے ارد گرد علاقوں میں موبائل فون سروس بند کی گئی ہے۔
پنجاب کے ضلع ملتان میں شہدائے کربلا کے چہلم کے 9 جلوس برآمد ہوں گے اور 28 مجالس منعقد کی جائیں گی۔
ملتان میں مرکزی جلوس 1 بجے دوپہر امام بارہ گاہ جوادیہ سے برآمد ہو گا۔
یہ جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا آستانہ لال شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہو گا۔
چہلم کے جلوس کی سیکیورٹی کے لیے 2500 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیئے گئے ہیں۔
چہلم شہدائے کربلا کے موقع پرضلع بہاول پور میں 12 جلوس برآمد ہوں گےاور 18 مجالسِ عزا برپا کی جائیں گی۔
اوچ شریف میں مرکزی جلوس امام بارگاہ محلہ خواجگان سے برآمد ہو گا۔
شہدائے کربلا کے چہلم کے سلسلے میں ضلع گوجرانولہ میں 12 جلوس برآمد ہوں گے جبکہ 5 مجالس برپا کی جائیں گی۔
گوجرانوالہ میں مرکزی جلوس کوٹلی پیر احمد شاہ سے برآمد ہو گا۔
اس سلسلے میں گوجرانوالہ شہر میں موبائل سروس جزوی طور پر معطل ہے، جبکہ سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیئے گئے ہیں۔
Comments are closed.