ملک بھر میں مون سون کا اگلا اسپیل 31 جولائی سے 6 اگست تک جاری رہے گا۔
این ڈی ایم اے کی جانب سے مون سون کے اس اسپیل میں فلیش اور اربن فلڈنگ سمیت لینڈ سلائیڈنگ کے خدشات ظاہر کیے گئے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا اجلاس قائم مقام چیئرمین این ڈی ایم اے کی زیرِ صدارت منقعد ہوا۔
اجلاس میں محکمۂ موسمیات، فیڈرل فلڈ کمیشن، پی ڈی ایم ایز اور دیگر محکموں کے حکام نے بھی شرکت کی۔
حکام نے اجلاس میں حالیہ بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتِ حال، ریسکیو و ریلیف آپریشنز، فلیش فلڈنگ کی وجہ سے سڑکوں اور پلوں کی مرمت و بحالی سمیت ڈیمز اور دریاؤں کی صورتِ حال پر بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ تربیلا اور منگلا ڈیم اپنی گنجائش سے 70 فیصد زائد بھر چکے ہیں۔
اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ بھارتی ڈیمز پونگ اور تھین بھی مکمل طور پر بھر چکے ہیں جس کی وجہ سے بھارت ایک بار پھر دریائے راوی میں پانی چھوڑ سکتا ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ موسلادھار بارشوں سے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافے اور نشیبی علاقے زیرِ آب آنے کا امکان۔
این ڈی ایم اے کی جانب متعلقہ اداروں کو مواصلاتی نظام کی بحالی تیز کرنے اور مشینری کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔
این ڈی ایم اے نے مون سون کے ممکنہ اثرات سے بچاؤ کے لیے عوامی آگاہی مہم جاری رکھنے کی ہدایت بھی کی۔
این ڈی ایم اے نے متعلقہ اداروں کو دریاؤں اور بھارتی ڈیمز میں پانی کے اخراج کی نگرانی جاری رکھنے کی بھی ہدایت کی۔
Comments are closed.