چین نے ایران کی طرف سے اپنے مفادات اور حقوق کے تحفظ کیلئے کیے گئے اقدامات کی حمایت کا اعلان کر دیا۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی آج تین روزہ دورے پر چین پہنچے ہیں، انہوں نے اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات کی۔
چینی صدر شی جن پنگ نے ایران کے جوہری مسئلے کے جلد اور موزوں حل پر زور دیا ہے۔
چینی صدر نے کہا کہ چین ایران کے جوہری معاہدے کیلئے مذاکرات بحال کروانے میں مثبت کردار ادا کرے گا۔
واضح رہے کہ 2015 میں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدہ ہوا تھا جس میں ایران کو مقررہ حد سے زیادہ یورینیئم افزودگی سے روکا گیا تھا جس کے عوض اس کی عالمی پابندیاں ختم ہونا تھیں۔
2018 میں ایران جوہری معاہدہ اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ختم کر دیا تھا لیکن جو بائیڈن کے صدر بننے کے بعد اس معاہدے کو بحال کرنے کیلئے مذاکرات ہو رہے ہیں۔
دورے سے قبل ایرانی صدر نے چینی اخبار کیلئے مضمون تحریر کیا جس میں انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک یکطرفہ اقدامات اور غیر منصفانہ پابندیوں کو دنیا کے کئی بحرانوں اور عدم تحفظ کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔
مضمون میں صدر ابراہیم رئیسی نے چین کو پرانا دوست قرار دیا۔
شی جن پنگ نے کہا کہ علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال کتنی ہی تبدیل کیوں نہ ہوجائے، چین ایران کے ساتھ غیر متزلزل دوستانہ تعاون جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ چین اور ایران کی اسٹریٹجک شراکت داری بھی جاری رہے گی۔
چین کا کہنا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ تجارت، زراعت، صنعت اور انفرا اسٹرکچر کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینا چاہتا ہے۔
Comments are closed.