ملک میں جاری سیاسی صورتِ حال پر ممتاز عالمِ دین مفتی تقی عثمانی نے کہا ہے کہ اگر کسی گھر کے لوگ آپس میں لڑ رہے ہوں اور گھر میں آگ لگ جائے تو کیا اس وقت یہ بحث کی جائے گی کہ آگ کس نے لگائی یا واحد راستہ یہ ہو گا کہ سب مل کر آگ بجھائیں؟
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے سلسلہ وار ٹوئٹس میں مفتی تقی عثمانی نے کہا ہے کہ موجودہ بحران کا حل صرف یہی ہے کہ تمام جماعتیں اور ادارے منافرت اور دشمنی کے بجائے سرجوڑ کر ملک کو بچائیں۔
قرآنی آیت کا حوالے دیتے ہوئے مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ قرآن کریم فرماتا ہے کہ ’تمام مسلمان آپس میں بھائی ہیں اس لیے اپنے دو بھائیوں کے درمیان صلح کراؤ اور اللّٰہ سے ڈرو تاکہ تمہارے ساتھ رحمت کا معاملہ کیا جائے‘۔
انہوں نے کہا کہ عوام اور بااثر حضرات کا فرض ہے کہ وہ اس قرآنی حکم پر عمل کر کے رہنماؤں کو ساتھ بٹھانے کی بھرپور کوشش کریں۔
مفتی تقی عثمانی کا کہنا ہے کہ فوج اور عدلیہ کو یقیناً سیاست میں دخل نہیں دینا چاہیے لیکن ایسے سنگین حالات میں جماعتوں کو ساتھ بٹھا کر غیر جانبداری سے خالص ملک کے مفاد اور قومی سلامتی کے لیے مسئلے کاحل نکالنا ان کا فرض بنتا ہے، اللّٰہ تعالیٰ اس کی توفیق عطا فرمائے آمین۔
Comments are closed.