بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ملکہ برطانیہ کے ملبوسات سے متعلق چند دلچسپ حقائق

ملکہ الزبتھ دوم ہمیشہ منفرد انداز میں ڈیزائن کیے ملبوسات پہنے نظر آتی تھیں، ان ملبوسات کو دیکھ کر آرام سے پہچانا جاسکتا تھا کہ یہ ملکہ کے لیے خاص طور پر ڈیزائن کیے جاتے ہیں۔

اپنے دورِ اقتدار کے دوران ملکہ نے تقریباََ ہر رنگ کے منفرد لباس پہنے ملکہ کے ملبوسات کو ڈیزائن کرنے کا اعزاز کئی معاونین اور ڈیزائنرز کو حاصل ہوا۔

 اس اعزاز کا آغاز ڈیزائنر نارمن ہارٹنل سے ہوا، جنہوں نے 1947ء میں شہزادہ فلپ سے شادی کے وقت ملکہ کا عروسی لباس تیار کیا۔ کرسٹل اور 10 ہزار بیج موتیوں سے سجا ہوا یہ لباس ڈچیس ساٹن سےتیار کیا گیا تھا۔

1953ء میں ملکہ برطانیہ نے اپنی تاجپوشی کی تقریب میں جو لباس پہنا تھا وہ بھی نارمن ہارٹنل نے ڈیزائن کیا تھا۔ اس ریشمی لباس پر گولڈ، سلور، سبز اور گلابی رنگ کی کڑھائی کی گئی تھی، اور ان ممالک کے نشانات بھی تھے جن پر اُنہوں نے اپنے دورِ اقتدار میں حکومت کی۔

ہارڈی ایمیز جوکہ 1955ء سے 1990ء تک شاہی خاندان کے آفیشل ڈیزائنر رہے، ان کا کہنا تھا کہ ’ملکہ کے لیے کپڑے بنانے کا کام آسان نہیں ہے‘۔

شاہی ضابطہ لباس

ملکہ الزبتھ کے لباس کو ڈیزائن کرنے کا مطلب یہ تھا کہ لباس عین شاہی ضابطے کے مطابق ہونا چاہیے۔

سابق شاہی بٹلر گرانٹ ہیرولڈ نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’شاہی ملبوسات ڈیزائن کرنے کے لیے کوئی لکھے ہوئے قوانین نہیں ہیں لیکن روایتی پرانے آداب اور کچھ اصول ہیں جن کا خیال رکھنا ضروری ہے‘۔

اُنہوں نے بتایا کہ ’ملکہ برطانیہ ہمیشہ ٹائٹس پہنتی تھیں، اُنہیں آپ نے کبھی خاص طور پر اس عمر میں اسکرٹس پہنے نہیں دیکھا ہوگا‘۔ 

اُنہوں نے مزید کہا کہ’ اگر ملکہ کے زیورات کے بارے میں بات کی جائے تو وہ اپنے کوٹ پر ایک بروچ لگاتیں یا موتیوں کا ہار پہنتی تھی‘۔

گرانٹ ہیرولڈ نے بتایا کہ’ ملکہ برطانیہ جب بھی عوام کے درمیان جاتی تھیں تو وہ اپنی پرانی روایات کے مطابق ٹوپی اور دستانے لازمی پہنتی تھیں۔

کیرولین ڈی گیٹاؤٹ، جنہوں نے 2016 کے بکنگھم پیلس کی نمائش ’فیشننگ اے ریین‘ کے عنوان سے منعقد کی تھی، ملکہ کے بارے میں کہنا تھا کہ’ملکہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ وہ اہم موقعوں پر آسانی سے نظر آجائیں، واضح اور بولڈ رنگوں کا استعمال کرتی ہیں‘۔

ملکہ کے لباس میں چھپا پیغام 

برطانوی شاہی خاندان کے تخت کے مالک کو قوانین کے تحت سیاسی طور پر غیر جانبدار رہنا ہوتا ہے، اس لیے ملکہ اپنا پیغام پہنچانے کے لیے اپنے لباس کا استعمال کرتی تھیں۔

مثال کے طور پر 2011ء میں ملکہ آئرلینڈ کے تاریخی دورے پر، زمرد رنگ کا لباس پہن کر پہنچی تھیں کیونکہ یہ رنگ آئرلینڈ کے قومی پرچم میں موجود ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.