سعودی حکام کی جانب سے ملکہ الزبتھ کے لیے عمرہ ادا کرنے والے یمنی شخص کو حراست میں لے لیا گیا۔
سعودی حکام کی جانب سے حراست میں لیے گئے شخص نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ملکہ برطانیہ کی جانب سے عمرہ ادا کرنے مکہ مکرمہ پہنچا تھا۔
یمنی شخص نے گزشتہ روز سوشل میڈیا پر اپنی ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں اسے ایک بینر اٹھائے ہوئے مکہ مکرمہ میں دیکھا جا سکتا ہے۔
اس بینر پر لکھا تھا کہ ملکہ الزبتھ دوم کے لیے عمرہ ادا کیا، ہم خدا سے دعا گو ہیں کہ وہ ملکہ کو جنت میں جگہ دے اور ملکہ کا شمار نیک روحوں میں کرے۔
اس ویڈیو کے سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی صارفین کی جانب سے اس یمنی شخص کو گرفتار کیے جانے کا مطالبہ سامنے آیا تھا۔
سعودی حکام کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے کہ اس یمنی شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے اسے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے مکہ مکرمہ جانے والے زائرین کو بینرز اٹھانے یا نعرے لگانے کی اجازت نہیں دی جاتی۔
یاد رہے کہ ملکہ برطانیہ کا انتقال گزشتہ ہفتے جمعرات کو ہوا تھا اور ان کی آخری رسومات 19 ستمبر کو ادا کی جائیں گی۔
Comments are closed.