ملکہ الزبتھ چاہتی ہیں کہ کمیلا کو کوئین کونسورٹ کا خطاب دیا جائے
- شان کوفلین
- شاہی نامہ نگار
ملکہ الزبتھ کا کہنا ہے کہ وہ چاہتی ہیں کہ جب شہزادہ چارلز بادشاہ بنیں تو ڈچز آف کارن وال کمیلا کو ‘کوئین کونسورٹ‘ کے نام سے جانا جائے۔
یہ بات انھوں نے اپنے تحت سنبھالنے کی 70ویں سالگرہ کے موقعے پر ایک پیغام یں کہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان کی یہ ‘مخلصانہ خواہش‘ ہے کہ کمیلا کو یہ خطاب ملے۔
ماضی میں ایسی تجاویز سامنے آئی ہیں کہ کمیلا کو اس وقت شہزادی کونسورٹ کہا جائے۔
تاہم ملکہ کی جانب سے اس اعلان کے بعد اس چیز کی راہ ہموار ہوگئی ہے کہ کمیلا کو مستقبل میں ملکہ پکارا جائے۔
کلیرنس ہاؤس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پرنس آف ویلز اور ڈچز آف کارن وال اس اعلان کو محبت اور اعزاز کے طور پر دیکھتے ہیں۔
ملکہ الزبتھ کے 1952 میں برطانیہ کا تخت سنبھالنے کی سالگرہ کے موقعے پر پیغام براہِ راست ڈچز آف کارن وال کے مستقبل میں خطاب کے مسئلے کا جواب دیتا ہے۔
ملکہ نے لکھا ہے کہ ‘یہ میری مخلصانہ خواہش ہے کہ جب وقت آئے گا تو کمیلا کوئین کونسورٹ کے نام سے جانی جائے۔‘
کوئین کونسورٹ کسی برسرِاقتدار بادشاہ کی بیوی کو کہا جاتا ہے اور اس کا مطلب ہے کہ مستقبل میں ان کا خطاب ملکہ کمیلا ہوگا۔
ملکائوں کے شوہروں کے لیے ایک مختلف طریقہ کار رہا ہے جیسے کہ شہزادہ فلپ یا ملکہ وکٹوریہ کے شوہر شہزادہ البرٹ جو کہ پرنس کونسورٹ بنے ہیں، بجائے بادشاہ کونسورٹ کے خطاب کے۔
عام طور پر حسبِ روایت کمیلا کو خود بخود چارلز کے بادشاہ بننے پر ملکہ بن جانا چاہیے تھا مگر عوامی رائے میں غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے کہا گیا ہے کہ ایسا نہیں کیا جائے گا۔
چارلز اور کمیلا دونوں ہی طلاق یافتہ ہیں اور 2005 میں انھوں نے ایک سول شادی کی تھی۔ چارلز کی ماضی میں شہزادی ڈائینا سے شادی ہوئی تھی مگر 1996 میں ان کی طلاق ہوگئی تھی اور ایک سال بعد شہزادی ڈائینا پیرس میں کار کے ایک حادثے میں ہلاک ہوگئیں تھیں۔
ملکہ الزبتھ کے بیان کا مطلب یہ ہے کہ کمیلا کے ملکہ بننے میں اب شاید ہی کوئی رکاوٹ ہو اور وہ چارلز کے ساتھ اب ایک مکمل شاہی کردار سنبھال سکیں گی۔
ملکہ کے اس اعلان سے قبل نئے سال کے موقعے پر ملکہ الزبتھ نے کہا تھا کہ کمیلا کو آرڈر آف گارٹر کا رکن بنایا جائے گا۔
74 سالہ کمیلا اپنی دلچسپی کے مطابق متعدد سماجی معاملات کے حوالے سے کام کرتی رہی ہیں جن میں گھریلو تشدد کے متاثرین کے لیے فلاحی تنظیموں کی حمایت بھی شامل ہے۔
پبلک سروس
نورفولک میں سنرنگام اسٹیٹ سے جاری کیے گئے پیغام میں ملکہ الزبتھ نے کہا ہے کہ وہ آج بھی اپنے 1947 میں کیے گئے عمر بھر پبلک سروس کرنے کے وعدے پر قائم ہیں جب انھوں نے 21 سال کی عمر میں کہا تھا کہ ‘میری زندگی آپ کی سروس‘ میں گزرے گی۔
انھوں نے ذکر کیا کہ شہزادہ فلپ سے انھیں ‘بغیر کسی لالچ‘ کے کتنی حمایت حاصل رہی اور انھوں نے اس ملک میں اپنے لیے ‘تمام قومیتوں، مذاہب، اور عمروں‘ کے لوگوں کی جانب سے نیک تمناؤں کا شکریہ ادا کیا۔
اتوار کے روز ملکہ الزبتھ برطانوی تاریخ کی وہ پہلی ملکہ یا بادشاہ بن جائیں گی جو پلیٹینم جوبلی تک پہنچا ہو۔
توقع کی جا رہی ہے کہ یہ ایک بجی دن ہوگا اور اس روز کوئی پبلک مصروفیات نہیں ہوں گی۔ ملکہ کہہ چکی ہیں کہ ‘70 سال بعد بھی مجھے یہ دن اپنے ملکہ بننے کے حوالے سے اتنا ہی یاد ہے جتنا یہ مجھے اپنے والد بادشاہ جارج ہشتم کی موت کے حوالے سے یاد ہے۔‘
،تصویر کا ذریعہAFP
Comments are closed.