وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ملٹری کورٹس سے متعلق رات کو درخواست آئی صبح کیس لگ گیا، کیا ملک میں دیگر کیسز ختم ہوگئے کہ یہ کیس سنا گیا، اس کیس میں کیا جلدبازی ہے کہ اسے روز سنا جارہا ہے۔
عطا تارڑ نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ پارلیمان کو کہہ دیں کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ قانون ختم کردیں، آپ کہہ دیں کہ آرمی ایکٹ ہی ختم کردیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ تاثردینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ 9مئی کے واقعات معمولی واقعات تھے، ملٹری کورٹ کے فیصلے کےخلاف تین جگہ اپیل کی جاسکتی ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ ملٹری کورٹ میں ملزم وکیل کرسکتا ہے ان کو آخر خوف کس بات کا ہے، 9مئی کے واقعات میں ملوث عناصر کو ریلیف دینے کیلیے چہ مگوئیاں ہورہی ہے، اتنی عجلت والی کیا بات تھی کہ کیس کی سماعت روز چل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب جاتے جاتے لاڈلے کو ریلیف دینے میں مصروف ہیں، اس عجلت کی کوئی منطق نہیں ہے، عام شہریوں کے کیس ہیں وہ کیوں نہیں سنے جارہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اس بینج کو غیرقانونی تسلیم کرچکے ہیں۔
Comments are closed.