رانی پور حویلی میں تشدد سے جاں بحق فاطمہ کے ملزم پیر اسد شاہ کی حمایت میں کچے کے ڈاکو سامنے آگئے۔
ڈاکوؤں کی جانب سے پولیس افسران اور صحافیوں کو دھمکیاں دینے کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔
رانی پور میں پیر کی حویلی میں تشدد سے جاں بحق 10 سالہ فاطمہ کیس کے گرفتار مرکزی ملزم اسد شاہ کو مزيد 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
ملزم کی اہلیہ نامزد ملزمہ حنا شاہ اور ان کے والد کو اب تک پولیس ڈھونڈ نہیں پائی۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم موبائل فونز پر لگا سیکیورٹی کوڈ بتانے کیلئے تیار نہیں، ملزمان کے ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹس بھی اب تک موصول نہيں ہوئيں۔
واضح رہے کہ 14 اگست کو رانی پور کی حویلی میں ملازمہ 10 سالہ بچی کی مبینہ تشدد سے ہلاکت ہوئی تھی۔
جیو نیوز پر معاملہ سامنے آنے کے بعد مرکزی ملزم اسد شاہ کو گرفتار کرلیا گیا تھا، بچی کی موت سے قبل اس کے تڑپنے کی ویڈیو بھی سامنے آئی تھی۔
بچی کی ماں نے ابتدائی بیان دیا تھا کہ بچی کی موت طبعی ہے۔ پولیس نے اسی بیان پر اکتفا کر کے نہ بچی کا میڈیکل کروایا، نہ پوسٹمارٹم کروایا۔ الٹا بچی کو تدفین کےلیے والدین کے حوالے کردیا۔
بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات کی ویڈیوز سامنے آئیں تو پولیس کے اعلیٰ حکام نے نوٹس لیا اور اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) رانی پور کو لاپرواہی پر معطل کردیا گیا تھا۔
Comments are closed.