منگل 15؍رجب المرجب 1444ھ7؍فروری2023ء

ملزم نے شردھا واکر کی ہڈیوں کو مکسر کی مدد سے پاؤڈر بنا کر پھینکا، پولیس کا دعویٰ

گزشتہ برس دہلی میں کیے جانے والے بدنام زمانہ فرج مڈر کیس جس میں آفتاب پونا والا نامی ملزم نے اپنی محبوبہ شردھا واکر کو قتل کے بعد اس کی لاش کے ٹکڑے کرکے فریج میں رکھا اور تین ماہ بعد اسے مختلف جگہوں پر ٹھکانے لگایا۔

اس حوالے سے ساڑھے 6 ہزار سے زائد صفحات پر مبنی چارج شیٹ میں تحقیقاتی اداروں نے سفاکانہ قتل اور اس کے بعد لاش کو ٹھکانے لگانے کی تفصیلات دی ہیں۔

دہلی پولیس کے دعوے کے مطابق ملزم نے اپنی پارٹنر کی ہڈیوں کو ایک اسٹون گرینڈر کا استعمال کرکے پاؤڈر کی شکل میں پھینکا جب کہ اس کا سر اس نے تین ماہ بعد پھینکا۔

ملزم کو سیکیورٹی اور حساسیت کے پیش نظر بذریعہ ویڈیو لنک عدالت میں پیش کیا گیا، ملزم آفتاب پونے والا نے قتل کا اعتراف کر لیا ہے۔

چارج شیٹ کے مطابق دیگر چیزوں کے علاوہ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 18 مئی کو شردھا واکر کے قتل کے بعد آفتاب پونا والا نے ایک مشہور بھارتی ملٹی نیشنل ریسٹورنٹ سے چکن رول منگوا کر کھایا۔

شردھا واکر اور آفتاب پونا والا گزشتہ برس مئی میں دہلی منتقل ہوئے تھے لیکن دونوں کے تعلقات خراب ہونے کی وجہ سے کئی معاملات پر جھگڑے ہوئے تھے۔ 

جس کے بعد دونوں نے دہلی سے ممبئی جانے کا فیصلہ کیا، لیکن پھر اچانک آفتاب نے ٹکٹس منسوخ کروادیے، جس کے بعد دونوں کے درمیان اخراجات پر جھگڑا ہوا اور تلخ کلامی ہوئی اس دوران آفتاب نے شردھا کا گلا گھونٹ کر اسے قتل کر دیا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.