سندھ ہائی کورٹ نے ڈی ایم سی سینٹرل کے7 ہزار ملازمین کو ترقیاں نہ دینے کے خلاف درخواست پر محکمۂ بلدیات، سیکریٹری بلدیات، ٹاؤن میونسپل کمشنرز و دیگر کو نوٹسز جاری کر دیے۔
ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز (ڈی ایم سی) سینٹرل کے7 ہزار ملازمین کو ترقیاں نہ دینے کے خلاف درخواست پر سندھ ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے سماعت کی۔
درخواست گزار نے کہا کہ ڈی ایم سی سینٹرل میں ترقیوں کا معاملہ انڈا گھوٹالہ کی طرح مکس ہو گیا ہے۔
چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے کہا کہ تو آپ پھر بس انڈا گھوٹالہ ہی دیکھیں، اگر آپ کو ترقی کے لیے کنسیڈر نہیں کیا جا رہا تو اس پر پٹیشن نہیں بنتی، اگر کوئی قانون کی خلاف ورزی ہو تو عدالت میں درخواست بنتی ہے، آپ بہت معصوم ہیں، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ہم معصوم نہیں، قانون دیکھتے ہیں۔
قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ کیا یہ تمام ملازمین ایک پارٹی کے ہیں جن کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے؟
درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ یہ تمام ملازمین کسی ایک پارٹی کے نہیں ہیں۔
Comments are closed.