کمسن گھریلو ملازمہ تشدد کیس میں ملزمہ سومیا عاصم ضمانت کیلئے مجسٹریٹ کی عدالت سے رجوع کرلیا، عدالت نے 10 اگست کو فریقین سے دلائل طلب کرلیے۔
سومیا عاصم کے وکلاء نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ مقدمے میں لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور مبالغہ آرائی پر مبنی ہیں۔
ملزمہ کی طرف سے دائر درخواست ضمانت میں کہا گیا کہ بچی رضوانہ والدین کی اجازت سے سومیا عاصم کے گھر رہائش پذیر تھی، اس کے ساتھ رویہ ایسا ہی تھا جیسا اپنے بچوں کے ساتھ تھا۔
درخواست گزار نے کہا کہ مقدمے میں حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے، ایسے کوئی شواہد نہیں جو لگائے گئے الزامات سے جوڑے جاسکیں۔
ملزمہ نے استدعا کی کہ مقدمے میں شمولیت بدنیتی اور منفی مقاصد کے حصول کیلئے ہے، عدالت ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرے۔
عدالت نے ملزمہ کی ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست پر نوٹس جاری کر دیا، عدالت نے درخواستِ ضمانت پر 10 اگست کو فریقین سے دلائل طلب کرلیے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے درخواستِ ضمانت پر نوٹس جاری کیے۔
Comments are closed.