جنوب مشرقی ایشیائی ملک ملائیشیا میں ایک 22 سالہ نوجوان کی 48 سالہ سابق ٹیچر سے شادی کی خبر شہ سرخی بن گئی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق محمد دانیال احمد علی کی اپنے مستقبل کی اہلیہ جمیلہ محمد سے 2016 میں پہلی ملاقات کلاس روم میں ہوئی تھی۔ جو نوجوان کی ملائی زبان کی جونیئر ہائی اسکول میں استاد تھیں۔
دونوں کے درمیان ایسے کوئی رومانوی تعلقات نہ تھے، حالانکہ دانیال احمد کے دعوے کے مطابق اسے اب بھی یاد ہے کہ جمیلہ کا کلاس روم میں طلبہ کے ساتھ رویہ بڑا مشفقانہ ہوتا تھا۔
تاہم دانیال کے فورم فور کے بعد دونوں کے درمیان رابطہ ختم ہوگیا تھا، لیکن اتفاقاً جب دانیال کسی کام سے ہیڈ ماسٹر کے آفس گیا تو وہاں اس نے اپنی سابقہ استاد جمیلہ کو موجود پایا۔
بعدازاں اسے جب بھی جمیلہ نظر آئی تو اس کی توجہ بار بار اس کی جانب جاتی۔ جمیلہ نے بعدازاں اسے سالگرہ پر مبارکباد کا پیغام بھیجا اور پھر دونوں کے درمیان پیغام رسانی پر مبنی رابطہ قائم ہوگیا۔
بالآخر دانیال احمد نے جمیلہ سے اپنے احساسات کا ذکر کیا، لیکن جمیلہ نے اسے مسترد کردیا، اس کی وجہ دونوں کے درمیان عمر میں 26 برس کا فرق تھا۔
تاہم دانیال عمر کی اس تفاوت کو خاطر میں نہ لایا اور اس نے جمیلہ کو شادی کے لیے راضی کرلیا۔ جس کے بعد دونوں کے خاندانوں کی مرضی سے 2019 میں شادی طے ہوئی لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے یہ معاملہ 2021 تک رکا رہا۔
دانیال کے مطابق دو برس قبل ان دونوں کی جمیک بندر کوٹا تینگی مسجد میں نکاح کی چھوٹی سی تقریب ہوئی۔
Comments are closed.