بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

مقصود میمن کا دبئی پولیس کے اسمارٹ سیف سٹی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر ’اویون‘ کا دورہ

ڈائریکٹر جنرل سندھ سیف سٹیز اتھارٹی ڈاکٹر مقصود احمد نے دبئی پولیس کے جنرل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا اور وہاں اسمارٹ سیف سٹی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا مشاہدہ کیا۔

ڈی جی سندھ سیف سٹیز اتھارٹی ڈاکٹر مقصود احمد اور میجر جنرل ڈاکٹر محمد الرزوقی نے امارات کی اسپیشل فورسز اور کراچی پولیس کے اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کے ساتھ تعاون کے امکان پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

ڈی جی سندھ سیف سٹیز اتھارٹی نے دبئی پولیس کے وفد کو کراچی کے دورے کی دعوت بھی دی۔

دبئی پولیس کے جنرل ڈیپارٹمنٹ آف آپریشنز کے ڈائریکٹر میجر جنرل ڈاکٹر محمد الرزوقی نے ڈاکٹر مقصود احمد کو دبئی میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس پر مبنی سیکیورٹی پیٹرولنگ کے بارے میں بریفنگ دی جو انسانی مدد کے بغیر ایک مربوط سیکیورٹی نظام کے طور پر کام کرتا ہے۔

آرٹیفیشل انٹیلیجنس نظام جدید ترین ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے رہائشی، تجارتی اور اہم علاقوں میں جرائم کی روک تھام اور مہلک حادثات کو کم کرنے کے لیے کام کرتا ہے۔

یہ نظام دیگر اسٹریٹجک شراکت داروں کے ذریعے کام کرتا ہے، اس سسٹم کی خوبی یہ ہے کہ واقعات کمانڈ اینڈ کنٹرول میں رپورٹ ہونے سے پہلے ہی ریسپانس کر دیے جاتے ہیں۔

یہ پراجیکٹ جرائم کی روک تھام کے علاوہ دیگر مسائل کے حل کرنے میں بھی معاونت فراہم کرتا ہے خاص طور پر مانیٹرنگ اور سرویلینس کے شعبوں میں تمام اہم علاقوں اور سڑکوں کے تحفظ کو یقینی بنانے اور انسانی مداخلت کو کم کرنے کے ذریعے انسانی وسائل کے استعمال کو بہتر بنانے میں بھی تعاون کرتا ہے۔

یہ پراجیکٹ متحدہ عرب امارت کے مربوط آرٹیفیشل انٹیلیجنس سسٹم کی ترجمانی کرتا ہے اور اسمارٹ ایپلیکیشن کے ذریعے مؤثر طریقے سے کام کر رہا ہے اور اپنے اہداف حاصل کر رہا ہے۔ 

یہ نظام عوامی خدمات کے ساتھ پولیس کے اہم آپریشنز میں بھی معاونت فراہم کرتا ہے۔

دبئی دنیا کے ’محفوظ ترین شہروں ‘ میں سے ایک ہے جس کی 300,000 سے زیادہ کیمروں سے چوبیس گھنٹے نگرانی کی جاتی ہے۔ 

اویون پروجیکٹ، آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) پروگرام جس کا مقصد دبئی کے پروفائل کو دنیا کے محفوظ ترین شہروں میں شامل کرنا ہے۔ 

اس پروگرام نے تمام شہریوں اور رہائشیوں کو ایک محفوظ رہائشی اور تجارتی ماحول فراہم کیا ہے جس سے متحدہ عرب امارات کے عالمی معیار اور پوزیشن میں اضافہ ہوا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.