انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم سمیت تمام قسم کے جرائم کی ہرممکن رپورٹنگ اور مقدمات کے فوری اندراج کی خصوصی مہم کی وجہ سے شہر میں جرائم کا گراف بلندی کی طرف جاتا دکھائی دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا اس لیے کرنا ضروری ہے تاکہ جرائم میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر کے سزائیں دلوائی جا سکیں۔
’جنگ‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے مزید کہا کہ ماضی میں کراچی میں مختلف جرائم کی وارداتوں کے مقدمات کا اندراج بہت کم کیا جاتا تھا جس کی وجہ سے ان وارداتوں میں ملوث جرائم پیشہ افراد سزاؤں سے بچ جاتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ مقدمات کا تاخیر سے اندراج بھی عدالتی کارروائی میں ملزمان کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے، کراچی پولیس چیف کی حیثیت سے بھی میں نے پوری کوشش کی اور اب سندھ پولیس کے سربراہ کی حیثیت سے بھی میں ہر ممکن کوشش کروں گا کہ ہر طرح کی وارداتوں یا جرائم کے مقدمہ کا اندراج فوری ہو۔
آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ جرائم کا گراف بڑھنے پر تنقید کرنے کی بجائے اس پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے بات کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سلسلے میں باریک بینی سے جائزہ لیا ہے کہ ملزمان ایسے مقدمات میں رہا ہوئے ہیں جو تاخیر سے درج کیے گئے اور عوام کا پولیس پر سے اعتماد بھی اٹھ جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم ایسا پہلو ہے جس پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو بیٹھ کر بات کرنا چاہیے، ہم ایسا سسٹم لانا چاہتے ہیں کہ جس میں جرائم کا شکار ہونے والے افراد عدالتوں یا تھانوں کے چکر نہ کاٹیں۔ برآمد شدہ کیس پراپرٹیز بھی فوری مالکان کو مل سکے۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ اس سلسلے میں عدل و انصاف کے عہدے داروں اور سرکاری حکام سے بات چیت جاری ہے، اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں مسلسل گرفتار اور رہا ہونے والے افراد کو قابو کرنے کے لیے ای ٹیگنگ کا سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے۔ حکومت سندھ کی جانب سے اس سلسلے میں مثبت ردِعمل ظاہر کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف مقدمات کے گواہوں کے تحفظ کے لیے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں جس کے لیے گواہوں کو محفوظ مقام پر ویڈیو لنک کے ذریعے عدالتوں میں گواہی کے لیے بلایا جائے گا۔
Comments are closed.