لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے کہا ہے کہ مقدمات کی پیچیدگیاں بھی بعض اوقات انصاف میں تاخیر کا باعث بنتی ہیں۔
لاہور میں عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی اور انصاف کی فراہمی سے متعلق سیشن سے جسٹس علی باقر نجفی نے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں عدالتوں کی کمی اور مقدمات کی سماعت میں تاخیر کی وجہ سے قیدیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
جسٹس علی باقر نجفی نے مزید کہا کہ عدالتوں میں جب ہڑتالوں کے باعث گرفتاریوں کے مسائل زیر سماعت آتے ہیں تو باقی مقدمات میں تاخیر ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ نے پنجاب میں نوٹس بھجوایا ہے کہ سیشن ججز ماہانہ دو مرتبہ جیلوں کا معائنہ کرکے انصاف فراہم کریں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج نے یہ بھی کہا کہ عدلیہ کے ذمے داروں کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ سائلوں کو فوری ریلیف دیں۔
انہوں نے کہا کہ کوشش ہوتی ہے کہ غریب، نادار اور معمولی نوعیت کے جرائم میں ملوث قیدیوں کو ریلیف دیا جائے۔
جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ مقدمات کی پیچیدگیاں بھی بعض اوقات تاخیر کا باعث بنتی ہیں، معاشرہ، عدلیہ سے سزا یافتہ افراد کو قبول نہیں کرتا حالانکہ انہوں نے اپنے کیے کی سزا پائی ہوتی ہے۔
Comments are closed.