خیبر پختونخوا میں کوہستان سے متصل ضلع کولئی پالس میں فوٹو شاپڈ تصویروں کی وجہ سے لڑکی کو غیرت کے نام پر قتل کر دیا گیا ہے۔
کولئی پالس کے ڈی پی او کے مطابق لڑکی کے خاندان کے بڑوں نے جو تصویریں دیکھ کر لڑکی کے قتل کا فیصلہ کیا وہ ایڈیٹڈ تھیں، لڑکی کی تصویر ایڈٹ کرکے لڑکوں کی تصویر کے ساتھ لگائی گئی تھی۔
پولیس کے مطابق لڑکی کے قتل کا واقعہ ضلع کولئی پالس کے علاقے شریال میں پیش آیا ہے، قتل کے الزام میں لڑکی کے والد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، چچا اور ديگر سہولتکاروں کی تلاش جاری ہے۔
کوہستان میں 2012 میں وائرل ویڈیو کی بنیاد پر جرگے نے پانچ خواتین اور چار لڑکوں کو قتل کیا تھا۔
دوسری جانب نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے کوہستان میں مبینہ طور پر جرگے کی ایما پر لڑکی کے قتل کے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے فوری انکوائری کا حکم دے دیا۔
Comments are closed.