یورپین یونین نے کہا ہے کہ وہ انڈین کشمیر میں صحافیوں کی گرفتاریوں کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ اس حوالے سے سامنے آنے والی رپورٹس کے بارے میں مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔
یورپین یونین کی جانب سے یہ بات اس کی ایشیا کے لیے ترجمان نبیلا مصرالی نے جنگ اور جیو کی جانب سے پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں کہی۔
ترجمان نبیلا مصرالی سے سوال کیا گیا تھا کہ IFJ اور دیگر صحافتی تنظیموں کی جانب سے سامنے آنے والی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی حکومت کی ایما پر بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں 10 سے زائد ایڈیٹرز اور صحافیوں کو گرفتار کر کے انہیں گھر سے انتہائی دور تہاڑ جیل پہنچا دیا ہے۔ اتنی ہی تعداد میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے معروف کارکنوں کو بھی گرفتار کر کے انہیں بھی بدنام زمانہ تہاڑ جیل پہنچا دیا گیا ہے، اس پر یورپین یونین کا کیا رد عمل ہے؟۔
جواب میں یورپین یونین کی جانب سے ترجمان نبیلا مصرالی نے کہا کہ یورپین یونین مقبوضہ کشمیر میں صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف ہے کہ فرد کے حقوق سے متعلق قوانین کا پوری طرح احترام کیا جانا چاہیے۔ اظہار رائے کی آزادی چاہے وہ آن لائن ہو یا آف لائن، ہر جمہوریت کے لیے ایک کلیدی قدر ہے اور یہ ساری دنیا کے لیے اس حوالے سے ہماری پوزیشن بھی ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کی تمام خلاف ورزیوں پر ہم بھارت سے ہمیشہ ای یو- انڈیا ہیومن رائٹس ڈائیلاگ کے پلیٹ فارم پر بات ضرور کرتے ہیں۔
Comments are closed.