زمبابوے کے مشہور اسلامی اسکالر اسماعیل ابنِ موسیٰ مینک المعروف مفتی مینک نے الجیریا کے امام پر نمازِ تراویح کے دوران بلی کے کودنے کی ویڈیو پر اپنے ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
مفتی مینک نے اپنے ردِعمل میں کہا کہ ’الجیریا میں جب ایک امام مسجد میں نمازِ تراویح پڑھا رہے تھے تو اچانک ایک بلّی نے ان پر چھلانگ لگادی اور کچھ وقت تک ان کے کندھے پر بیٹھی بھی رہی‘۔
اُنہوں نے کہا کہ’اس سارے واقعے میں سب سے خوبصورت بات یہ تھی کہ امام صاحب خوفزدہ نہیں ہوئے اور نا ہی اُنہوں نے اپنی تلاوت روکی‘۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ’امام نے اپنی وہ توجہ برقرار رکھی جس توجہ سے وہ بلّی کے کودنے سے پہلے نماز پڑھا رہے تھے‘۔
مفتی مینک نےالجیریا کے امام کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ’یہ منظر بہت حیرت انگیز اور خوبصورت تھا، اللہ تعالیٰ امام کو جزائے خیر عطا فرمائے‘۔
اُنہوں نے کہا کہ’اس ویڈیو کا وائرل ہونا بہت ہی اچھی بات ہے کیونکہ اس سے بہت سے لوگوں کو داڑھی والے یا ایسے لوگ جو اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہیں ان کے دل میں موجود جانوروں سے محبت دیکھنے کو ملی‘۔
اُنہوں نے نبی ﷺ کی ایک حدیثِ مبارکہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ’وہ لوگ جو کتّے اور بلیوں سے حسنِ سلوک کرتے ہیں جنت میں داخل ہوں گے اور ایسے لوگ جہنم میں جائیں گے جوکہ بلیوں کے ساتھ برا سلوک کرتے ہیں‘۔
اُنہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ’ اس حدیث میں بنیادی طور پر جانوروں سے حسنِ سلوک کرنے کی تاکید کی گئی ہے‘۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ’ہمیں اللّٰہ کی ساری مخلوق سے حسنِ سلوک کرنے کی تاکید کی گئی ہے اور اس کے بدلے میں اجر کی نوید سنائی گئی ہے‘۔
Comments are closed.