ہفتہ 10؍رمضان المبارک 1444ھ یکم؍اپریل 2023ء

مفتی عبدالقیوم کے قتل کی سپاری دینے والا پولیس افسر نکلا

گلستان جوہر کراچی میں مفتی صوفی عبدالقیوم کے قتل کی سپاری دینے والا پولیس افسر نکلا۔ پولیس نے مفتی عبدالقیوم کے قتل کی سپاری دینے والے پولیس کے انٹیلی جنس افسر عتیق کو گرفتار کر لیا۔

ڈی آئی جی ایسٹ کے مطابق واردات کے مین شوٹر علی اکبر اس سے قبل بھی سیاسی مذہبی جماعت کیلئے ٹارگٹ کلنگ کی وارداتیں کرتا رہا ہے۔

 ملزم عتیق کا گھر مفتی قیوم کے برابر میں ہے، جس نے سی سی ٹی وی پر اپنے پڑوسی کے قتل کی واردات دیکھی، عتیق کا مقتول مفتی قیوم سے پلاٹ کا جھگڑا تھا جو مزید 2 افراد کے قتل کی سپاری بھی دے چکا تھا۔

یاد رہے کہ 25 مارچ کو مولانا صوفی عبدالقیوم کے قتل کے الزام میں پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کیا تھا جو اجرتی قاتل قرار دیے گئے تھے۔

ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ صوفی عبدالقیوم کا قتل پلاٹ کے تنازع کا شاخسانہ ہے۔ مولانا کو قتل کرنے کیلئے اجرتی قاتل استعمال کیے گئے۔

واردات کا مین شوٹر علی اکبر اس سے قبل بھی سیاسی مذہبی جماعت کیلئے ٹارگٹ کلنگ کی وارداتیں کرتا رہا ہے، علی اکبر اہم شوٹر تھا، دوسرے کا نام تنویر ہے، ملزم نے 2013 میں سیاسی مخالف کو قتل کیا۔

مفتی عبدالقیوم کو 21 مارچ کو گلستان جوہر میں گھر کے سامنے قتل کیا گیا تھا، مقتول نماز کے بعد گھر جا رہے تھے کہ موٹرسائیکل سوار 2 افراد نے انہیں نشانہ بنایا۔

مقتول جامع مسجد محمدیہ نورانی اسلامک سینٹر گلستان جوہر کے مہتمم بھی تھے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.