وفاقی وزیرِ تخفیف غربت شازیہ مری نے کہا ہے کہ وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے وہ کام کیے جن سے معیشت ٹریک پر آسکے، مفتاح اسماعیل ملک کی بہتری کے لیے تنقید برداشت کر رہے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شازیہ مری نے کہا کہ حکومت کی ذمے داری ہوتی ہے کہ لوگوں کو پریشانیوں سے نکالا جائے، لوگوں کو سمجھایا جائے کہ مشکل فیصلہ کیوں لیا جا رہا ہے، ہمیں جو ملبہ ملا ہے اُسے جھیلنا پڑے گا۔
شازیہ مری نے کہا کہ جس حالت میں عمران خان نے ملک کو پہنچایا ایسا تاریخ میں کبھی نہیں ہوا، عمران خان نے ڈالر 189 پر چھوڑا تھا، حکومت کو بے شمار مسائل ورثے میں ملے۔
اُنہوں نے کہا کہ عمران خان نے آئی ایم ایف سے معاہدے پر عمل نہیں کیا، لفاظی بہت کی گئی ہے، وہ اب بھی جاری ہے، جب عمران خان اقتدار میں تھے تو کہتے تھے کہ پچھلی حکومتیں چور تھیں، اب عمران خان اقتدار سے باہر ہیں تو کہتے ہیں کہ موجودہ حکومت چور ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان! آپ اپنے 4 سال کا حساب دو، خان صاحب کو غم صرف کرسی جانے کا ہے، پی ٹی آئی حکومت کو عوام سے غرض نہیں تھی، انہوں نے آئی ایم ایف سے معاہدے کے خدوخال کبھی نہیں بتائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ڈالر کی قیمت بڑھا کر مہنگائی کا عذاب مسلط کیا، کسی کو غدار قرار دینا ہمارا طریقہ نہیں، عمران خان جو کر رہے ہیں وہ حب الوطنی نہیں ہے، عمران خان یہ بتائیں کہ ملکی تشخص کے لیے انہوں نے کیا کیا؟
شازیہ مری نے کہا کہ عمران خان اپنی 4 سالہ حکومت کا حساب دینے کو تیار نہیں، وہ اداروں سے کہہ رہا ہے کہ مجھے اقتدار میں لاؤ ورنہ تم برے ہو، وہ اداروں کو تنازعات میں گھسیٹنا چاہتا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ جب عمران خان اقتدار میں نہیں تھے تب بھی امپائر کی انگلی کی بات کرتے تھے، پہلے کہتے تھے کہ نیوٹرل اچھا ہوتا ہے، اب ادارے بھی نیوٹرل ہو کر برے ہو گئے، آئین کے مطابق ادارے کو جو کام نہیں کرنا وہ کرنے کا کہہ رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کوشش کر رہے ہیں کہ پچھلا گند سمیٹیں اور ملک کو مثبت سمت میں آگے لے جائیں، ملک کی جو سمت تھی وہ پچھلے 4 برسوں میں ختم ہو گئی۔
Comments are closed.