سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں مفتاح اسماعیل اور سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں پیش ہوئے جہاں انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ کمپنیاں سالانہ 30 کروڑ منافع پر 2 فیصد ٹیکس ادا کریں گی۔
کمیٹی نے سفارش کی کہ 30 کروڑ پر ٹیکس کی بجائے اس سے زائد آمدن پر ٹیکس عائد کیا جائے، جس کے جواب میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بات تو ٹھیک ہے مگر کیا کروں پیسوں کی بہت ضرورت ہے۔
مفتاح اسماعیل کو جواب دیتے ہوئے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ بات میں وزن ہے، مفتاح صاحب کوئی اور جیب کاٹ لیں، جس کے جواب میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بالکل ابھی تو اور بھی جیبیں کاٹنی ہیں۔
Comments are closed.